[]
نئی دہلی: وزیراعظم نریندرمودی نے اتوار کے دن اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں توسیع اور تمام عالمی اداروں میں اصلاحات کی پرزوروکالت کی۔
انہوں نے زوردے کرکہا کہ یہ ادارے نئی حقیقتوں کے مظہرہونے چاہئیں کیونکہ فطرت کا قانون ہے کہ جو لوگ وقت کے ساتھ نہیں بدلتے وہ بے معنی ہوجاتے ہیں۔ جی 20 چوٹی کانفرنس کے اختتام پر مودی نے تجویزکیاکہ نومبرکے اواخر میں جی 20کا آن لائن سیشن ہوگا جس میں جی 20 چوٹی کانفرنس کی تجاویز اور فیصلوں کا جائزہ لیاجائے گا۔
سیشن کے اختتام پر مودی نے جی 20کی صدارت برازیل کو سونپ دی اور اگلی صدارت کیلئے اس سے نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔ برازیل جاریہ سال یکم دسمبر کو جی 20کی باقاعدہ صدارت سنبھالے گا۔
برازیل کے صدر لولاڈی سلوا نے کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں نئے ترقی پذیر ممالک کو مستقل اور غیرمستقل ارکان کے طور پر شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سیاسی قوت دوبارہ حاصل ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف میں ابھرتے ممالک کوزیادہ نمائندگی ملے۔
اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں پانچ مستقل ارکان میں امریکہ‘چین‘فرانس‘برطانیہ اور روس شامل ہیں۔ اصلاحات پرزوردیتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ ہفتہ کے دن افریقن یونین کوجی 20 کی رکن بناتے ہوئے ایک تاریخی پہل ہوئی۔
انہوں نے برازیل کی مکمل تائید کی اور اعتماد ظاہرکیاکہ برازیل کی صدارت میں جی 20گروپ بلاک کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھائے گا۔ مودی نے کہاکہ میں اسی کے ساتھ جی 20 چوٹی کانفرنس کے اختتام کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو گلوبل ویلیج کے تصور سے آگے بڑھ کر گلوبل فیملی کی طرف جانے کی ضرورت ہے جو ایک حقیقت ہے۔ تیزی سے بدلتی دنیا میں ٹہراؤ اور استحکام اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ تبدیلی ضروری ہے۔