شاہین نگر میں وقف قانون کے خلاف شدید احتجاج (ویڈیو)

حیدرآباد: شاہین نگر میں وقف قانون کے خلاف عوام کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔ مقامی افراد کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر اس مجوزہ قانون کے خلاف نعرے بازی کی جسے وہ مسلمانوں کے مذہبی اور وقفی املاک پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔

احتجاج کے دوران “مودی تیری تاناشاہی نہیں چلے گی” اور “مودی ڈاؤن ڈاؤن” جیسے نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر “وقف بورڈ کی خودمختاری بحال کرو” اور “کالا قانون نامنظور” جیسے جملے درج تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وقف ترمیمی قانون دراصل حکومت کی جانب سے مذہبی مقامات جیسے کہ مساجد، مدارس، درگاہیں اور قبرستانوں پر قبضے کی ایک کوشش ہے۔ ان کے مطابق اس بل کے تحت وقف جائیدادوں کو ریاستی یا مرکزی حکومت کے ماتحت کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، جو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتا ہے بلکہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے۔

ایک مقامی سماجی کارکن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “یہ بل مسلمانوں کی صدیوں پرانی اوقافی جائیدادوں کو غیر قانونی طریقہ سے چھیننے کی سازش ہے۔ ہم اس کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے۔ اگر یہ بل واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ پورے شہر بلکہ ملک بھر تک پھیل جائے گا۔”

علاقے کی پولیس کی جانب سے مظاہرین پر نظر رکھی جا رہی تھی، تاہم احتجاج پرامن رہا اور کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔

شاہین نگر کے احتجاج کو سوشل میڈیا پر بھی خاصی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات نے اس بل کے خلاف آواز اُٹھانے والوں کی حمایت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس متنازعہ ترمیمی بل کو فوری طور پر واپس لے۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *