
حیدرآباد ۔ کے این واصف
مملکت میں سیاحت پر ایک عرصہ سے غیر معمولی توجہ کی جارہی ہے۔ تفریحی مقامات کی ترقی، ویزا کے اجراء میں نرمی و آسانیان پیداکرنا، عمرہ ویزا پر آنے والوں کو مملکت کے دیگر شہروں میں جانے کی اجازت کا دیا جانا جیسی سہولتوں کی فراہمی اس کا بین ثبوت ہے۔ اس کو سعودی معیشت کی راہ میں نیا موڑ بھی کہا جارہا ہے۔ اور یہ سب کچھ وژن 2030 کا حصہ ہے۔
سعودی عرب کے سیاحتی شعبے میں ہونے والی غیرمعمولی ترقی کو دیکھتے ہوئے مقامی سیاحتی کمپنیوں نے اپنے حصص لانچ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔الاقتصادیہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے اجواد ٹریول اینڈ ٹورازم گروپ کے سی ای او سعود العریفی نے بتایا کہ ان کا گروپ چار کمپنیوں پر مشتمل ہے جو سفر و سیاحت کے علاوہ لاجسٹک سروسز پیش کرتا ہے۔ گروپ کا رواں برس کے آخر تک حصص مارکیٹ میں اپنے شیئرز پیش کرنے کا ارادہ ہے۔
العریفی نے مزید کہا کہ رواں برس کمپنی کی آمدنی میں 35 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور دبئی میں بڑی و معروف سیاحتی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے گئے ہیں جن کے تحت مملکت میں سیاحوں کو جملہ سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ علاوہ ازیں ملکی سیاحت کے فروغ کے لیے بھی مقامی کمپنیوں کے ساتھ اتفاق کیا ہے۔
دوسریجانب ایک اور سیاحتی کمپنی “نادی المسافر” کے سی ای او عبدالرزاق الزھرانی کا کہنا ہے کہ یہ سیاحتی کمپنیوں کے لیے انتہائی مناسب وقت ہے کہ اپنے شیئرز سٹاک مارکیٹ میں متعارف کرائیں۔الزھرانی نے مزید بتایا کہ گزشتہ برس 2024 میں کمپنی کی آمدنی 350 ملین ریال سے تجاوز کر گئی تھی تاہم امسال ہمارا ہدف 550 ملین ریال ہے۔
واضح رہے “المطار سفر وسیاحت گروپ” کی جانب سے رواں برس کی چوتھی سہہ ماہی میں اسٹاک مارکیٹ میں اپنے حصص پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔خیال رہے مملکت کے ویژن 2030 کے تحت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے متعدد تفریحی و سیاحتی مقامات کو متعارف کرایا گیا ہے علاوہ ازیں سیاحتی ویزوں کو بھی متعارف کرایا جا چکا ہے۔