وقف ترمیمی بل کو عام آدمی پارٹی کا بھی چیلنج، امانت اللہ خان سپریم کورٹ پہنچے

امانت اللہ خان کا کہنا ہے کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی مذہبی اور ثقافتی خودمختاری پر حملہ ہے۔ ان کے مطابق یہ بل اقلیتوں کے اُن بنیادی حقوق کو متاثر کرتا ہے جن کے تحت وہ اپنے مذہبی اور رفاہی اداروں کا انتظام چلاتے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بل کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کیا جائے۔

واضح رہے کہ یہ بل 2 اور 3 اپریل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تقریباً 12-12 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد منظور کیا گیا۔ لوک سبھا میں اس کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے، جب کہ راجیہ سبھا میں 128 ووٹ بل کے حق میں اور 95 مخالفت میں پڑے۔ اب یہ بل منظوری کے لیے صدر جمہوریہ کے پاس بھیجا جائے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *