
تل ابیب (آئی اے این ایس) اسرائیل نے ایک انٹلیجنس دستاویز منظرعام پر لائی ہیں۔ اس کے عہدیداروں کے بموجب اس سے حماس اور ایران کے درمیان راست فینانشیل اور آپریشنل لنک ظاہر ہوتا ہے۔
حماس نے اسرائیل پر حملہ کے لئے ایران سے 500 ملین امریکی ڈالر مانگے تھے۔ اسرائیل پر حماس کا حملہ 7 اکتوبر 2023 کو ہوا تھا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے دستاویز شیئر کی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ میں پہلی مرتبہ ایک ایسی دستاویز جاری کررہا ہوں جو غزہ میں حماس کے سینئر عہدیداروں کی سرنگوں میں ملی۔ اس سے ایران اور یحییٰ سنوار اور محمد ضیف کا آپس میں راست تعلق ثابت ہوتا ہے۔
یہ دستاویز اسرائیلی فورسس نے حماس کی سرنگوں میں اپنے آپریشن کے دوران برآمد کیں۔ اخبار دی ٹائمس آف اسرائیل نے یہ اطلاع دی۔ کاٹز کے بموجب حماس نے ایرانی پاسداران ِ انقلاب کی قدس فورس سے 2 سال تک ماہانہ 20 ملین امریکی ڈالر مانگے تھے جس کا مقصدایک شیطانی وجود کو مٹانا تھا۔
کاٹز نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایرانی پاسداران ِ انقلاب کے فلسطینی شعبہ کے سربراہ حسین اکبری یزدی نے حماس کو تیقن دیا کہ ایران کی معاشی مشکلات کے باوجود امداد جاری رہے گی۔ دستاویز میں حماس نے اسرائیل کو تباہ کرنے کے لئے ایرانی پاسداران ِ انقلاب کی قدس فورس سے 500 ملین امریکی ڈالر کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ایران سانپ کا سر ہے۔ ایرانی امداد غزہ سے آگے لبنان‘ شام اور یمن کے حوثیوں تک جاتی ہے۔
انہوں نے اسے دہشت گردی کا بڑا محور قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل‘ ایران کو نیوکلیر اسلحہ کے حصول سے روکنے کے لئے ہرممکن کوشش کرے گا۔ یہ انکشاف ایسے وقت ہوا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو‘ صدر ٹرمپ سے بات چیت کے لئے امریکہ جارہے ہیں۔