’عآپ کی طرح بی جے پی بھی اقلیت، پسماندہ اور دلت مخالف‘، دہلی کی نومنتخب ریاستی حکومت پر دیویندر یادو کی تنقید

دیویندر یادو نے کانگریس پارٹی کے حوالے سے کہا کہ ’’آزادی کے بعد کانگریس نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی ترقی کے لیے منصوبہ بند طریقے سے کام کیا اور آج بھی ان کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

user

نئی دہلی: کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج ایک بار پھر عام آدمی پارٹی کی گزشتہ 10 سالہ دور حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 10 سالوں میں عام آدمی پارٹی کی حکومت میں دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود و ترقی کی اسکیموں کو صرف کاغذوں پر چلایا گیا اور وعدوں کی تکمیل کے نام پر دہلی کے لوگوں کو صرف گمراہ کرنے کا کام کیا گیا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دہلی میں اقتدار میں رہتے ہوئے کیجریوال نہ صرف بدعنوانی، خراب حکمرانی اور الاٹ شدہ فنڈز کی بد انتظامی میں ملوث رہے بلکہ سماج کے محروم، پسماندہ، دلت اور اقلیتی طبقہ کے لاکھوں لوگوں کی ترقی کو پوری طرح سے روک دیا۔ عام آدمی پارٹی اقلیت، پسماندہ اور دلت مخالف ہے۔

دیویندر یادو نے کانگریس پارٹی کے حوالے سے کہا کہ ’’آزادی کے بعد کانگریس نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی ترقی کے لیے منصوبہ بند طریقے سے کام کیا اور آج بھی ان کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔‘‘ انہوں نے بی جے پی اور عآپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئین میں خصوصی التزام ہونے کے باوجود بھی بی جے پی کی طرح عام آدمی پارٹی نے بھی محروموں، دلتوں اور اقلیتوں کی ترقی کے لیے جمہوری حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ آئین اور جمہوریت کو  مسلسل کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔‘‘

دیویندر یادو نے کہا کہ دلتوں کے تئیں بے حسی کے معاملے میں بی جے پی بھی عام آدمی پارٹی سے کم نہیں ہے۔ بی جے پی نے جہاں اپنی تشہیر کے لیے 120 کروڑ کا التزام کیا ہے، ایس سی/ایسٹی اور دیگر پسماندہ طبقات کی بہبود کے لیے صرف 158 کروڑ روپے کا التزام کیا ہے۔ ایس سی/ایس ٹی اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے چلنے والی اسکالرشپ/میرٹ اسکالر شپ کے لیے کلاس 1 سے 12 ویں تک اسکیم کو جس گزشتہ حکومت نے ختم کر دیا تھا، بی جے پی نے اس کو دوبارہ شروع بھی نہیں کیا ہے۔ دیویندر یادو کے مطابق بی جے پی حکومت نے بجٹ میں پیشہ ورانہ تکنیکی اسکالرشپ/ میرٹوریس اسکالرشپ اور درج فہرست ذات کے طلبہ کو ملنے والے ڈاکٹر امبیڈکر میرٹوریس اسکالرشپ کو نصف کر کے عام آدمی پارٹی کی کیجریوال حکومت کی طرح اپنا دلت مخالف چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ ساتھ ہی درج فہرست ذات کے لڑکوں کے ہاسٹل کو بھی کم کر دیا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا دہلی کے سرکاری اسکولوں میں درج فہرست ذات کے طلبہ کو کتابوں اور اسٹیشنری کی فراہمی کیجریوال کے دور میں روک دی گئی تھی، بی جے پی حکومت نے بھی اسٹیشنری خریداری اور میرٹ اسکالرشپ کے لیے مالی امداد کو ایس سی/ ایس ٹی/ او بی سی/ اقلیتی طلبہ کے لیے شروع نہیں کیا۔ کیجریوال کے دور میں بیرون ملک میں اعلیٰ تعلیم کے لیے ایس سی طلبہ کو دیے جانے والے جس اسکالرشپ میں کمی آئی تھی، اس کو بی جے پی حکومت نے مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ دیویندر یادو کے مطابق بی جے پی حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے دلت طلبہ کی ٹیوشن فیس کی واپسی کے فنڈ کو 15 کروڑ روپے سے کم کر کے 5.5 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ عآپ حکومت نے ’وزیر اعظم شیڈیولڈ کاسٹ ابھیودیا پی ایم-اجے‘ میں سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا تھا، اس کے بجٹ کو بی جے پی حکومت نے پوری طرح ختم کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ دستی صفائی کو روکنے اور ان کی باز آبادکاری کے لیے رکھے جانے والے بجٹ کو بھی بی جے پی کی ریکھا حکومت نے مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال کے آخری دور میں سال 24-2022 میں دلت بستیوں کی ترقی کے لیے 4 سالوں میں 260 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے لیکن صرف 120.58 کروڑ روپے ہی خرچ ہوئے۔ ’چیف منسٹر اسٹوڈنٹ ٹیلنٹ اسکیم‘ میں 4 سالوں میں 461 کروڑ الاٹ کیے گئے اور صرف 32.21 کروڑ ہی خرچ ہوئے اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ 21-2020 میں 150 کروڑ کے بجٹ میں سے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا۔ دلتوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹر امبیڈکر سے متعلق ایس سی/ایس ٹی طلبہ کے لیے ’جئے بھیم چیف منسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم‘ کے تحت 2020-24 کے 4 سالوں میں 180 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے تھے لیکن صرف 4.40 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ سال 22-23 میں 70 کروڑ کے الاٹ بجٹ میں سے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا اور سال 24-23 میں بجٹ میں 50 کروڑ کی تخفیف کرکے 20 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے جس میں سے صرف ایک لاکھ خرچ ہوئے۔ او بی سی اور ای ڈبلیو ایس طلبہ کے لیے ’جئے بھیم چیف منسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم‘ کے تحت 4 سالوں میں 250 کروڑ روپے کے الاٹ بجٹ میں سے صرف 4.21 کروڑ روپے ہی خرچ ہوئے اور یہ رقم صرف 22-21 میں 70 کروڑ روپے کے الاٹ بجٹ میں سے ایک سال میں خرچ ہوئے اور باقی 3 سالوں میں ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *