عآپ لیڈر سنجے سنگھ نے مطالبہ کیا کہ ’’رمضان کا بھی مہینہ چل رہا ہے اور نوراتری کا بھی مہینہ ہے۔ پوری دہلی میں نوراتری کے دوران شراب کی دکانیں بند کرو۔‘‘


سنجے سنگھ / تصویر: آئی اے این ایس
ملک میں اقلیتوں کے خلاف مذہبی منافرت میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی حکمراں ریاستوں میں کچھ ایسے فیصلے بھی لیے جا رہے ہیں جو اس منافرت کا سبب بن رہے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ دہلی کا ہے جہاں کی نومنتخب بی جے پی حکومت کے کچھ اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ نوراتری کے دوران گوشت کی دکانیں بند کر دینی چاہئیں۔ بی جے پی لیڈران کے اس مطالبے پر عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والوں میں ہمت ہے تو کے ایف سی بند کرائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی والوں کے بھی ایسے ریستوارں ہیں جہاں گوشت-چکن سب ملتا ہے، کیا انہیں بند کرا دوگے؟ صرف غریب کا ٹھیلا توڑ کر انہیں بہادر بننا ہے۔
عآپ رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’دہلی ملک کی راجدھانی ہے۔ یہاں دنیا کے تمام ممالک کے لوگ رہتے ہیں۔ تمام طبقوں کے لوگ رہتے ہیں۔ مختلف ریاستوں کے گیسٹ ہاؤس یہاں بنے ہوئے ہیں۔ اس لیے بی جے پی اراکین اسمبلی کا مطالبہ نامناسب ہے۔‘‘ اس دوران سنجے سنگھ نے بی جے پی کے سامنے یہ سوال رکھ دیا کہ نوراتری میں شراب پر پابندی کیوں نہیں؟ چونکہ رمضان کا بھی مہینہ چل رہا ہے اور نوراتری کا بھی مہینہ ہے، اس لیے پوری دہلی میں شراب کی دکانیں بند کرنی چاہئیں۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی والے انتہائی کنفیوژن میں ہیں۔ آر ایس ایس ایک طرف مسلم منافرت پھیلا رہی ہے، اور دوسری طرف مسلم بھائیوں کے ساتھ افطار پارٹی کر رہی ہے۔
اقلیتی طبقہ کے ’سوغاتِ مودی کٹ‘ پر سنجے سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’دو چار کٹ تو یوگی جی بھی بانٹیں گے۔ نڈا صاحب بھی بانٹیں گے۔ آر ایس ایس کے کارکنان بھی کٹ بانٹیں گے۔ مودی جی نے سوغاتِ مودی جاری کیا ہے۔ پھر وقفے وقفے سے بی جے پی کے لوگ بولتے ہیں کہ ایسے نماز نہیں ہوگی، ایسے پوجا نہیں ہوگی، گوشت کی دکانیں بند ہونی چاہیے۔‘‘
یوپی میں ایک شراب کی بوتل پر ایک بوتل فری کا ذکر کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی میں ہماری حکومت نے اسے روکا تو ہمارے اوپر فرضی الزامات عائد کیے گئے۔ ای ڈی اور سی بی آئی سمیت تمام تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعہ مقدمہ کیا گیا۔ یوپی کے سبھی اضلاع میں 29 مارچ کو عام آدمی پارٹی بی جے پی حکومت کے اس ’شراب گھوٹالے‘ کے خلاف مظاہرہ کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔