تیجسوی یادو نے کہا تھا، “یہ بل مسلم برادری کے حقوق کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔ ہم آخری دم تک اس کے خلاف لڑیں گے۔ نتیش حکومت کو یہ بل واپس لینا ہوگا۔”
اسمبلی کے اندر بھی وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کا شدید ہنگامہ جاری رہا۔ ایوان میں اپوزیشن اراکین نے حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یہ بل فوری طور پر واپس لیا جائے۔ تاہم، حکومت نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل وقف املاک کے بہتر انتظام اور شفافیت کے لیے لایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بہار اسمبلی کا بجٹ سیشن 28 مارچ کو اختتام پذیر ہونا تھا لیکن اسے ایک دن پہلے ہی ختم کر دیا گیا۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج اجلاس کے آخری دن بھی جاری رہا۔