ٹرمپ مئی کے وسط میں سعودی عرب کا دورہ کرسکتے ہیں

یہ بات قابل غور ہے کہ ٹرمپ کی کسی غیر ملکی رہنما کے ساتھ پہلی فون کال سعودی ولی عہد کو تھی، جسے امریکی حلقوں نے ” اہم پارٹنر اور دوست کے لیے ایک طاقتور پیغام” قرار دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی کے وسط میں سعودی عرب کا دورہ کرسکتے ہیں ۔ امریکی نیوز ویب سائٹ ’ایکسیس‘ نے انکشاف کیا ہےکہ ان کا یہ دورہ امریکہ کی صدارت سنبھالنے کے بعد 47 ویں صدر کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمانسے ملاقات کریں گے۔ العربیہ اور الحدث کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ خطے میں امن کی بحالی کے لیے ولی عہد کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ان کے پہلے غیر ملکی دورے کی تاریخ ان کے پچھلے دورے کی تاریخ سے ملتی ہے۔ اس کے برعکس وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں غیر ملکی سرمایہ کاری، خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے پر بات چیت کی جائے گی۔

ایکسیس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ کے دورے پر سعودی حکام اور ان کے امریکی ہم منصبوں کے درمیان حالیہ ہفتوں میں یوکرین کے تنازع کے حوالے سے ریاض کی میزبانی میں ہونے والی حالیہ بات چیت کے موقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔یہ بات قابل غور ہے کہ ٹرمپ کی کسی غیر ملکی رہنما کے ساتھ پہلی فون کال سعودی ولی عہد کو تھی، جسے امریکی حلقوں نے ” اہم پارٹنر اور دوست کے لیے ایک طاقتور پیغام” قرار دیا ہے۔

اس فون کال میں مشرق وسطیٰ میں امن، سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تعاون کے طریقوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی عرب نے اگلے چار سالوں میں امریکہ کے ساتھ سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو 600 ارب ڈالر تک بڑھانے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا۔ فون کال کے دوران ولی عہد نے ٹرمپ انتظامیہ کی امریکہ میں متوقع اصلاحات کے ذریعے اقتصادی خوشحالی پیدا کرنے کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ سعودی عرب ایسے مواقع فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *