
عقیل خان کی رپورٹ
جگتیال میں عید الفطر نہایت جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ قدیم عیدگاہ رحمت پورہ میں ہزاروں مسلمانوں نے خوشی اور عقیدت کے ساتھ نمازِ عید ادا کی۔ صبح سویرے ہی لوگ عیدگاہ پہنچنا شروع ہوگئے، اور نماز کے وقت تک عیدگاہ کا وسیع و عریض میدان نمازیوں سے بھر چکا تھا۔ اس کے علاوہ، عیدگاہ کے بیرونی حصے میں بھی لوگوں نے نماز ادا کی۔
نمازِ عید سے قبل امام و خطیب مسجد زہرہ، مولانا ماجد ندوی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے عید الفطر کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ عید کے دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو انعامات سے نوازتا ہے، کیونکہ روزے، نماز اور دیگر عبادات کے ذریعے بندے اللہ کا قرب حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عید کے دن اللہ تعالیٰ چار قسم کے افراد کی مغفرت نہیں کرتا، جن میں والدین کا نافرمان، شرابی، قطع رحمی کرنے والا اور بغض و کینہ رکھنے والا شخص شامل ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے امتِ مسلمہ میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور بیت المال کے استحکام کے لیے اپیل کی۔ جنرل سیکرٹری ملت اسلامیہ، سید خواجہ نعیم الدین منظور نے مرکزی کمیٹی کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی، جبکہ صدر ملت اسلامیہ عبدالباری نے عوام کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جلد ہی مرکزی کمیٹی کے حسابات عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔
بعد ازاں، امام و خطیب جامع مسجد، مفتی نوشاد علی نے عید کی نماز کی امامت کی اور عالمِ اسلام کے مسلمانوں کی سر بلندی کے لیے رقت آمیز دعا کی۔ صدر عیدگاہ کمیٹی، سید جمیل احمد نے انتظامات کا جائزہ لیا اور مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دی۔ انہوں نے بلدیہ کی جانب سے بہترین انتظامات پر بلدیہ عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔
عید الفطر کی دوسری نماز قلعہ عیدگاہ میں ساڑھے آٹھ بجے ادا کی گئی، جہاں صدر قلعہ عیدگاہ یونس ندیم نے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اسی طرح، جامع مسجد میں بھی نمازِ عید ادا کی گئی۔ نماز کے بعد لوگ ایک دوسرے کو گلے لگاکر عید کی مبارکباد دیتے رہے اور خوشی و محبت کا خوبصورت منظر دیکھنے کو ملا۔


