بل گیٹس کا دعویٰ ہے کہ مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی نے ہمارے سوچنے اور کام کرنے کے انداز کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔


فائل تصویر آئی اےاین ایس
مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی نے ہمارے سوچنے اور کام کرنے کے انداز کو مکمل طور پر بدل دیا ہے۔ آج، اے آئی چیٹ بوٹس جیسے Gemini، Copilot اور DeepSeek بنیادی طور پر ورک سپورٹ ٹولز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں لیکن بہت سے پیشہ ور افراد کو خدشہ ہے کہ مستقبل میں اے آئی مختلف شعبوں میں بہت سی ملازمتوں کی جگہ لے سکتا ہے۔ حال ہی میں مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے اے آئی کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔
بل گیٹس نے مصنوعی ذہانت کے بارے میں کہا ہے کہ اے آئی زیادہ تر کاموں میں انسانوں کی جگہ لے سکتا ہے لیکن کچھ شعبے ایسے ہیں جہاں انسانوں کا کردار ہمیشہ قائم رہے گا۔ دنیا بھر کی کمپنیاں تیزی سے اے آئی کو اپنا رہی ہیں اور اس تناظر میں گیٹس نے بتایا کہ آنے والے سالوں میں کون سے پیشے اے آئی سے کم متاثر ہوں گے۔ جہاں NVIDIA کے سی ای او جینسن ہوانگ، اوپن اے آئی کے سیم آلٹمین، اور سیلز فورس کے سی ای او مارک بینیف کا خیال ہے کہ سب سے پہلے کوڈرز کی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہو گا، بل گیٹس کا خیال ہے کہ انسانوں کا کردار اب بھی اہم رہے گا۔
بل گیٹس کے مطابق اے آئ مکمل طور پر ماہرین حیاتیات کی جگہ نہیں لے سکتا لیکن یہ ایک معاون آلے کے طور پر کام کرے گا۔ یہ بیماریوں کی تشخیص اور ڈی این اے تجزیہ جیسے کاموں میں مدد کر سکتا ہے، لیکن اے آئی میں وہ صلاحیتیں نہیں ہیں جو سائنسی تحقیق کے لیے درکار ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اے آئی توانائی کے شعبے میں ماہرین کی جگہ نہیں لے سکتا کیونکہ یہ شعبہ اب بھی بہت پیچیدہ ہے اور اسے مکمل طور پر خودکار نہیں کیا جا سکتا۔
AI دن بہ دن زیادہ ترقی یافتہ ہوتا جا رہا ہے اور بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہمارے کام کرنے کے طریقے میں بڑی تبدیلیاں لائے گا۔ کچھ شعبوں میں، AI انسانوں سے زیادہ ذہین ثابت ہو سکتا ہے، لیکن پھر بھی کچھ ایسے پیشے ہوں گے جن میں انسان اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔