چھتیس گڑھ کے سکما میں سیکورٹی فورسز کی ماؤنوازوں کے خلاف بڑی کارروائی، کافی مقدار میں اسلحے اور دھماکہ خیز مواد برآمد

سیکورٹی فورسز نے ماؤنوازوں کے ٹھکانوں سے 9 رائفل، 20 بی جی ایل (بیرل گرینیڈ لانچر)، 6 ڈیٹونیٹر، 6 دیسی ڈیٹونیٹر، 2 سیمی کنڈکٹر سرکٹ، بم بنانے کا سامان، نکسل لٹریچر، ادویات اور نکسل وردیاں برآمد کیں۔

سوشل میڈیا علامتی تصویرسوشل میڈیا علامتی تصویر
سوشل میڈیا علامتی تصویر
user

چھتیس گڑھ کے سکما میں سیکورٹی فورسز سمیت کئی سیکورٹی ایجنسیوں نے اتوار (23 مارچ) کو ایک تلاشی مہم کے دوران ماؤنوازوں کے خلاف بڑی کارروائی کی۔ اس کارروائی کے دوران سیکورٹی فورسز نے ماؤنوازوں کے 2 الگ الگ ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد ضبط کیا۔ دراصل سکما میں نکسلیوں کے خلاف پولیس فورس، سی آر پی ایف سیکنڈ بٹالین، 203 کوبرا بٹالین اور سی آر پی ایف کی 131 ویں بٹالین نے مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔

سکما ضلع کے مرکن گوڑا اور میٹاگوڑا جنگل میں تلاشی مہم کے دوران سیکورٹی فورسز کو دھماکہ خیز مواد سمیت دیگر اسلحے ملے۔ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق ماؤنوازوں نے سیکورٹی فورسز کو نقصان پہناچنے کے لیے یہ اسلحے اور دھماکہ خیز مواد چھپائے ہوئے تھے۔ واضح ہو کہ سیکورٹی فورسز نے تلاشی مہم کے دوران ماؤنوازوں کے مختلف ٹھکانوں سے 9 رائفل، 20 بی جی ایل (بیرل گرینیڈ لانچر)، 6 ڈیٹونیٹر، 6 دیسی ڈیٹونیٹر، 2 سیمی کنڈکٹر سرکٹ، بم بنانے کا سامان، نکسل لٹریچر، ادویات اور نکسل وردیاں برآمد کی ہیں۔ سکما پولیس افسر کے مطابق تلاشی مہم کی ٹیموں نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر دُلیڑ سیکورٹی کیمپ کے پاس مرکن گوڑا گاؤں کے جنگل کی پہاڑی اور میٹا گوڈا گاؤں میں نئے کیمپ کے قریب جنگل میں ماؤنوازوں کے ٹھکانوں کی اطلاع ملی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ طویل عرصے سے سکما میں مختلف سیکورٹی فورسز کی ٹیمیں نکسلیوں اور ماؤنواز سرگرمیوں کو مکمل طور پر ختم کرنے میں مصروف ہیں۔ اس مہم کے تحت ہی 13 مارچ کو سیکورٹی فورسز نے 2 نکسلیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سیکورٹی فورسز نے نکسلیوں کی پہچان راشن سپلائی کرنے والے موچاکی سریش (28) اور پونیم ہڑما کو جگرگنڈہ تھانہ علاقے کے کندیڑ گاؤں کے جنگل سے گرفتار کیا تھا۔ واضح ہو کہ چھتیس گڑھ میں 2 دن قبل الگ الگ تصادم میں 30 نکسلی مارے گئے تھے۔ ان میں بیجاپور ضلع میں 26 اور کانکیر کے 4 نکسلی شامل تھے۔ علاوہ ازیں تصادم میں ایک پولیس جوان بھی شہید ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *