
حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں ہوا کے تیز جھکڑ کے ساتھ غیر موسمی بارش سے بڑے پیمانے پر فصلیں تباہ ہوگئیں اور متاثرہ کسان، معاوضہ کیلئے حکومت کے منتظر ہیں۔ گزشتہ 2دنوں کے دوران شمالی تلنگانہ کے دوران ژالہ باری سے دھان، مکئی اور آم کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہونچا، چند دنوں قبل تک ریاست کے کئی اضلاع میں آبپاشی کیلئے پانی کی کمی اور زیر زمین پانی کی سطح میں گراوٹ کے سبب فصلیں مرجھا گئی تھیں۔
مگر اس غیر موسمی بارش نے کسانوں نے جو بھی فصلیں اگائی تھیں، وہ تباہ ہوگئیں۔ گرج چمک،40 سے50 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلی ہواؤں کے ساتھ بارش کی وجہ سے کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں جس سے کسانوں کو بھاری نقصان پہونچا۔ چند اضلاع میں ژالہ باری نے کسانوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ تیز ہوا سے آم کے کسانوں کو شدید مالی نقصان ہوا۔
کئی اضلاع میں طوفانی بارش سے آم کے کئی درخت گرپڑے۔ کسانوں نے کہا ہے کہ ژالہ باری سے آم کی فصل تباہ ہوگئی جو کٹائی کیلئے تقریباً تیار تھی، مارکٹ یارڈ س میں فروخت کیلئے رکھی گئی دھان، غیر موسمی بارش میں بھیگ گئی۔ ہوا کے تیز جھکڑ کی وجہ سے برقی پولس اور ٹرانسفارمرس کو بھی نقصان پہونچا جس کے سبب برقی سربراہی میں خلل پڑا۔
سنگاریڈی مارکٹ یارڈ میں فروخت کیلئے رکھے گئے مکئی اور دھان کے سینکڑؤں تھیلے، بارش میں بھیگ گئے۔ ضلع میں شدید طوفان بارش درج کی گئی۔ ضلع کاماریڈی میں بھی غیر موسمی بارش سے مکئی کی فصلیں ڈوب گئیں۔ ایک کسان نے کہا کہ صرف نصف گھنٹہ کی ژالہ باری سے وہ ہر طرح سے لٹ گئے۔
متاثر کسانوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ معاوضہ کی ادائیگی کیلئے آگے آئے۔ چیف سکریٹری شانتی کماری نے شمالی تلنگانہ میں ژالہ باری کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو مزید بارش کی پیش قیاسی کے پیش نظر چوکس رہنے اور عوام تک رسائی حاصل کرنے کی ہدایت دی۔
محکمہ موسمیات نے اگلے2 دنوں تک ریاست کے بعض مقامات پر اوسط بارش یا گرج چمک کے ساتھ بوندا باندی کا امکان ہے۔جبکہ تلنگانہ کے شمالی اضلاع میں آر ینج الرٹ جاری کیا ہے۔
دفتر محکمہ موسمیات کے مطابق اضلاع کمرم بھیم آصف آباد۔ منچریال، پداپلی، جئے شنکر بھوپال پلی، ملگ، محبوب آباد، ورنگل، ہنمکنڈہ، جنگاؤں میں کہیں کہیں 40 سے50کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔