تلنگانہ کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں! کے ٹی راما راؤ کا سخت موقف

حیدرآباد/چنئی: بھارت ایک یونین آف اسٹیٹس ہے اور وفاقیت کوئی تحفہ نہیں بلکہ ہمارا حق ہے۔ تلنگانہ کے وزیر صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے چنئی میں “فیئر ڈی لیمیٹیشن – فرسٹ جوائنٹ ایکشن کمیٹی (JAC) میٹنگ” سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی اور مالیاتی مرکزیت کے خلاف سخت موقف اختیار کیا۔

تلنگانہ کا معاشی وزن اور عدم مساوات

کے ٹی آر نے تلنگانہ کی ملکی معیشت میں غیر معمولی شراکت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا:

“تلنگانہ کی آبادی بھارت کا صرف 2.8% ہے، لیکن ہم جی ڈی پی میں 5.2% کا حصہ ڈال رہے ہیں۔ یعنی ہم اپنی صلاحیت سے دوگنا معاشی بوجھ اٹھا رہے ہیں، پھر بھی ہمارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے!”

انہوں نے اس غیر متوازن پالیسی پر شدید برہمی کا اظہار کیا، جس کے تحت زیادہ کارکردگی دکھانے والی ریاستوں کو انعام دینے کے بجائے نظر انداز کیا جا رہا ہے، جبکہ کمزور کارکردگی دکھانے والی ریاستوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

تلنگانہ کی پارلیمانی نمائندگی پر قدغن ناقابل قبول

انہوں نے زور دیا کہ:
تلنگانہ کو اس کی محنت کا صلہ ملنا چاہیے، نہ کہ سزا۔
پارلیمنٹ میں تلنگانہ کی آواز دبانا انصاف کا قتل ہے۔
حقیقی وفاقی حکومت وہی ہوگی جو بہتر کام کرنے والی ریاستوں کو انعام دے، لیکن موجودہ حکومت برعکس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

سیاسی اور مالیاتی مرکزیت کے خلاف انتباہ

کے ٹی آر نے خبردار کیا کہ بھارت میں سیاسی اور مالیاتی مرکزیت کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو وفاقی ڈھانچے کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ:

“کوئی بھی حقیقی وفاقی حکومت ترقی یافتہ ریاستوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، مگر آج بھارت میں ایسی حکومت ہے جو کامیاب ریاستوں کو سزا اور کمزور کارکردگی دکھانے والی ریاستوں کو انعام دے رہی ہے۔

بی آر ایس کا مطالبہ: تلنگانہ کے حقوق کا تحفظ کیا جائے

انہوں نے تمام وفاقی حقوق کے حامی رہنماؤں اور ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اس عدم توازن کے خلاف متحد ہوں اور پارلیمنٹ میں تلنگانہ کی آواز کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کو ناکام بنایا جائے۔

یہ معاملہ صرف تلنگانہ کا نہیں بلکہ پورے ملک میں وفاقی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی ایک منظم کوشش کا حصہ ہے، جس کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *