بالی ووڈ اداکار مرحوم سوشانت سنگھ راجپوت جون 2020 میں ممبئی میں اپنی رہائش گاہ میں مردہ پائے گئے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں کلوزر رپورٹ داخل کی ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے معاملے میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کر دی ہے۔ کل یعنی22 مارچ کو سوشانت سنگھ راجپوت کیس میں سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی حتمی رپورٹ میں موت کی اصل وجہ خودکشی بتائی گئی ہے۔
اداکار سوشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو باندرہ میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔ پہلی نظر میں یہ معاملہ خودکشی لگتا تھا لیکن بعد میں اس کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔ واضح رہے سی بی آئی نے اس معاملے میں کہا کہ سوشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کی اور کسی نے اسے ایسا کرنے پر مجبور نہیں کیا۔ اس کے ساتھ سی بی آئی نےریا چکرورتی اور اس کے خاندان کو کلین چٹ دی ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ کوئی مجرمانہ زاویہ یا ‘فول پلے’ (سازش) نہیں ملا۔ ایمس فارنسک ٹیم نے بھی قتل کے امکان کو مسترد کر دیا۔اس کے علاوہ سوشل میڈیا چیٹس کو تحقیقات کے لیے امریکہ بھیجا گیا؛ چھیڑ چھاڑ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
واضح رہے کہ سوشانت کے خاندان نے پٹنہ میں ریا چکرورتی اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی، جس میں ان پر خودکشی کے لیے اکسانے، دھوکہ دہی، چوری اور غیر قانونی قید کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے بہار پولیس اور ممبئی پولیس کے درمیان دائرہ اختیار پر تنازعہ پیدا ہوا۔ بہار حکومت کی سفارش پر مرکزی حکومت نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کو منظوری دی تھی۔ جس کے بعد 19 اگست 2020 کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اس معاملے کی مکمل جانچ کا حق دیا۔
ایمس فارنسک ماہرین نے اس رپورٹ کی بنیاد پر زہر دینے اور گلا گھونٹنے کے امکانات کو مسترد کر دیا، سی بی آئی نے اپنی تحقیقات مکمل کر لیں۔اب عدالت فیصلہ کرے گی کہ سی بی آئی کی رپورٹ کو قبول کیا جائے یا مزید تحقیقات کی جائیں۔
دراصل، سی بی آئی کی کلوزر رپورٹ داخل کرنے کے بعد، سوشانت کے خاندان کے پاس ممبئی کی عدالت میں احتجاجی عرضی دائر کرنے کا واحد آپشن بچا ہے۔ اگر خاندان کو سی بی آئی کی رپورٹ پر شک ہے تو وہ عدالت میں اپیل بھی کر سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔