
بھوپال: مدھیہ پردیش میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا، جہاں 18 ماہ قبل مردہ قرار دی گئی خاتون للیتا بائی اچانک اپنے گاؤں واپس آگئیں۔ ان کی آخری رسومات تک ادا کی جاچکی تھیں، جبکہ قتل کے الزام میں چار افراد جیل میں ہیں۔
للیتا بائی ستمبر 2023 میں لاپتہ ہو گئی تھیں۔ کچھ دن بعد ایک ٹرک حادثہ میں ایک خاتون کی مسخ شدہ لاش ملی، جسے للیتا کے والد نے اپنی بیٹی سمجھ کر شناخت کر لیا۔ بعد ازاں قتل کا مقدمہ درج کر کے چار افراد— عمران، شاہ رخ، سونو اور اعجاز— کو گرفتار کر لیا گیا۔
حال ہی میں للیتا بائی زندہ واپس آئیں اور گاندھی ساگر پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنی شناخت ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہ رخ نامی شخص نے انہیں اغوا کر کے بھانپورہ لے گیا تھا، جہاں انہیں 5 لاکھ روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ بعد میں وہ راجستھان کے ایک کوٹھے پر پہنچا دی گئیں، جہاں وہ 18 ماہ تک قید رہیں۔ بالآخر وہ وہاں سے فرار ہو کر گھر پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔
پولیس نے للیتا بائی کا میڈیکل معائنہ اور ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جھابوہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پدم ولوچن شکلا کے مطابق عدالت نے کیس کی تازہ تفصیلات طلب کر لی ہیں، جبکہ گواہوں کے بیانات بھی دوبارہ ریکارڈ کیے جائیں گے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا کہ جیل میں قید ملزمان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے گی۔