واقعے کے دوران بی جے پی ایم ایل اے نندکیشور گوجر رام چرِت مانس کو سر پر رکھ کر یاترا کی قیادت کر رہے تھے۔ پولیس نے جب انہیں یاترا روکنے کے لیے کہا تو ایم ایل اے اور ان کے حامیوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ دھکا مکی شروع کر دی۔ حالات اس قدر کشیدہ ہو گئے کہ پولیس کو اضافی نفری بلانی پڑی۔
ہنگامے کے دوران نندکیشور گوجر کے کپڑے پھٹ گئے، لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹے اور پولیس کو للکارتے ہوئے کہا، ’’چیف سیکریٹری اور کمشنر! اگر تمہاری ماں نے دودھ پلایا ہے تو نماز روک کر دکھا دیں۔ غازی آباد میں کہیں بھی طے کر لینا، تمہاری گولیاں ہوں گی اور ہمارے سینے ہوں گے۔‘‘