اب اِن موبائیل نمبرس پر یوپی آئی خدمات کام نہیں کریں گی، کیا آپ کا بھی نمبر بھی شامل تو نہیں؟

نئی دہلی: یکم اپریل سے وہ موبائل نمبر جو غیر فعال ہیں یا کسی اور صارف کو دوبارہ الاٹ کیے جا چکے ہیں، ان پر یو پی آئی خدمات کام نہیں کریں گی۔ نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا نے بینکوں اور پیمنٹ سروس فراہم کنندگان کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے نمبروں کو یو پی آئی سے الگ کر دیں تاکہ دھوکہ دہی اور غیر مجاز لین دین کو روکا جا سکے۔

جب صارفین اپنا موبائل نمبر تبدیل یا غیر فعال کر دیتے ہیں تو ان کا یو پی آئی اکاؤنٹ اکثر فعال رہتا ہے، جو سیکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ اگر وہ نمبر کسی اور کو دے دیا جائے تو دھوکہ باز اسے مالی لین دین کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اسی لیے، بینک اور پیمنٹ ایپس جیسے گوگل پے، فون پے، اور پے ٹی ایم، این پی سی آئی کی ہدایت پر غیر فعال نمبروں کو یو پی آئی سسٹم سے ہٹائیں گے۔

بینک اور پیمنٹ سروس فراہم کنندگان وقتاً فوقتاً غیر فعال، دوبارہ الاٹ یا بند کیے گئے نمبروں کی نشاندہی کریں گے اور متاثرہ صارفین کو یو پی آئی سروس معطل ہونے سے پہلے اطلاع دی جائے گی۔ اگر انتباہ کے باوجود نمبر غیر فعال رہا تو اسے دھوکہ دہی سے بچانے کے لیے یو پی آئی سے ہٹا دیا جائے گا۔

صارفین اپنے یو پی آئی تک دوبارہ رسائی حاصل کرنے کے لیے مقررہ وقت سے پہلے اپنا موبائل نمبر اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔ اس کا اثر ان صارفین پر پڑے گا جنہوں نے اپنا موبائل نمبر تبدیل کر لیا لیکن بینک میں اپڈیٹ نہیں کیا، جن کے نمبر لمبے عرصے سے کال، ایس ایم ایس یا بینکنگ الرٹس کے لیے استعمال نہیں ہوئے، جنہوں نے اپنا پرانا نمبر چھوڑ دیا لیکن بینک کو اس کی اطلاع نہیں دی، یا جن کا پرانا نمبر کسی اور شخص کو دے دیا گیا ہے۔

اپنے یو پی آئی کو فعال رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ صارفین اپنے موبائل نمبر کو چیک کریں کہ وہ فعال ہے، کسی کو کال یا میسج کریں، یہ یقینی بنائیں کہ بینک سے ایس ایم ایس الرٹس اور OTPs موصول ہو رہے ہیں، اور نیٹ بینکنگ، یو پی آئی ایپس، اے ٹی ایم یا بینک برانچ جا کر اپنا نمبر اپ ڈیٹ کریں۔

 چونکہ یو پی آئی کے لیے موبائل نمبر بینک سے منسلک ہوتا ہے اور OTP ویریفیکیشن کے لیے استعمال ہوتا ہے، اگر یہ غیر فعال ہو جائے اور کسی اور کو الاٹ ہو جائے تو ٹرانزیکشن ناکام ہو سکتی ہے یا رقم غلط اکاؤنٹ میں جا سکتی ہے۔

 اگر آپ کا موبائل نمبر غیر فعال یا کافی عرصے سے استعمال میں نہیں ہے تو اسے یکم اپریل 2025 سے پہلے اپنے بینک میں اپ ڈیٹ کر لیں تاکہ یو پی آئی سروس جاری رہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *