’حراست میں مجھے تھپڑ مارا گیا، بھوکا رکھا گیا‘، رانیا راؤ نے ڈی آر آئی افسران پر لگائے سنگین الزامات

رانیا راؤ نے کہا کہ ’’جب سے مجھے حراست میں لیا گیا، تب سے لے کر عدالت میں پیش کیے جانے تک، مجھ پر جسمانی تشدد کیا گیا، ان افسران کو میں پہچان سکتی ہوں، انہوں نے مجھے کئی بار تھپڑ مارے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

سونے کی اسمگلنگ معاملے میں گرفتار کنڑ اداکارہ رانیا راؤ نے ایک بار پھر ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس ( ڈی آر آئی) پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ رانیا نے ڈی آر آئی کے افسران پر الزام عائد کیا ہے کہ اسے پوچھ تاچھ کے دوران کئی بار تھپڑ مارے گئے، کھانا نہیں دیا گیا اور ڈی آر آئی افسران نے اسے سادہ دستاویزات پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا۔ ڈی آر آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کو لکھے گئے خط میں رانیا نے خود کو بے قصور بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں جھوٹے معاملوں میں پھنسایا گیا ہے۔

واضح ہو کہ سینئر پولیس افسر کی بیٹی اور کنڑ اداکارہ رانیا راؤ کو ڈی آر آئی نے 4 مارچ 2025 کو بنگلورو کے کیمپ گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔ وہ دبئی سے 14.8 کلوگرام سونا اسمگل کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس سونے کی قیمت تقریباً 12 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ پراپنا اگرہارا جیل کے چیف سپرنٹنڈنٹ کے ذریعہ بھیجے گئے اپنے خط میں رانیا نے دعویٰ کیا کہ انہیں ہوائی جہاز کے اندر ہی گرفتار کر لیا گیا اور ڈی آر آئی نے انہیں وضاحت کا موقع دیے بغیر حراست میں لے لیا۔ رانیا نے اس حوالے سے کہا کہ ’’جب سے مجھے حراست میں لیا گیا، تب سے لے کر عدالت میں پیش کیے جانے تک، مجھ پر جسمانی تشدد کیا گیا، ان افسران کو میں پہچان سکتی ہوں، انہوں نے مجھے کئی بار تھپڑ مارے۔ بار بار مار پیٹے جانے کے باوجود میں نے ان کے ذریعہ تیار کیے گئے بیانوں پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔‘‘

اس سے قبل جب رانیا راؤ کو اقتصادی جرائم کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا تو عدالت نے رانیا سے کئی سوال پوچھے تھے۔ عدالت نے اداکارہ سے پوچھا کہ کیا آپ کو کسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا؟ تو اداکارہ عدالت میں ہی رو پڑیں اور انہوں نے ڈی آر آئی افسران پر ذہنی ہراسانی کا الزام عائد کیا۔ اس کے بعد عدالت نے رانیا سے پوچھا کہ کیا آپ کو طبی سہولیات ملی ہیں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ نے کانپتی آواز میں دعویٰ کیا کہ اسے ذہنی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جج نے آگے سوال کیا کہ بس اس سوال کا جواب دیں، کیا انہوں نے آپ سے پوچھ تاچھ کے دوران تھرڈ ڈگری کا استعمال کیا؟ رانیا نے نے جواب دیا ’’انہوں نے مجھے مارا نہیں، لیکن انہوں نے مجھے بری طرح سے گالی دی۔ اس سے مجھے بہت ذہنی اذیت ہوئی ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ عدالت میں اداکارہ کی پیشی کے دوران ڈی آر آئی کے 6  سے زائد افسران موجود تھے۔ انہوں نے رانیا کے دعوے کو خارج کرتے ہوئے رانیا پر سوالوں کے جواب نہ دینے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عدالتی کارروائی کے دوران، تفتیشی افسر (آئی او) نے جج کو مطلع کیا کہ رانیا کو ڈی آر آئی افسران کی جانب سے کسی بھی قسم کی ہراسانی کا نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *