مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کریملن پیلس نے امریکی صدر کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف کو روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کے لئے کم از کم آٹھ گھنٹے تک انتظار کرایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وٹ کوف نے ماسکو میں گزارے گئے اپنے 12 گھنٹوں میں سے دو تہائی حصہ کریملن کے دروازے کے پیچھے انتظار میں گزارا۔
عالمی ذرائع ابلاغ نے اسے پیوٹن کا ’’پاور پلے‘‘ قرار دیا ہے۔
ریکارڈ شدہ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ وٹ کوف جمعرات کو دوپہر کے قریب ماسکو کے ونوکوو ہوائی اڈے پر پہنچے اور انہوں نے اگلے آٹھ گھنٹے ماسکو کے گرد گھومتے ہوئے گزارے!
بین الاقوامی سفارت کاری میں اس طرح کے طرزعمل کو مناسب نہیں سمجھا جاتا۔
اسکائی نیوز نے لکھا ہے کہ روسی صدر کی اپنے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ ملاقات کی وجہ سے پیوٹن کے ساتھ وِٹکوف کی ملاقات ملتوی کر دی گئی ہے، جو جمعرات کو جلد بازی میں ملاقات کے لئے ماسکو پہنچے تھے۔
وٹ کوف پوٹن سے ملاقات کے بعد چار گھنٹے بعد ماسکو سے روانہ ہوئے۔
ماسکو میں مقیم صحافی ایور بینیٹ نے وِٹکوف کے انتظار کے بارے میں لکھا کہ یہ کریملن کی طرف سے واضح اشارہ ہے کہ “کون ایجنڈا ترتیب دے رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: “لوکاشینکو کا دورہ بدھ کو شیڈول تھا، اور اس بات کا امکان کم ہے کہ یہ واقعہ ایک اتفاق تھا، بلکہ یہ پیوٹن کے کلاسک “پاور پلے” کا ایک انداز ہے۔