سنگھ لیڈر بھیاجی جوشی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جو لوگ ممبئی آتے ہیں، انہیں مراٹھی سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بھیاجی جوشی کے اس بیان پر شیو سینا یو بی ٹی اور کانگریس نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
تمل ناڈو میں جاری لسانی تنازعہ کے درمیان اب مہاراشٹر میں بھی لسانی تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر بھیاجی جوشی کے ایک بیان نے مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ حال ہی میں سنگھ لیڈر بھیاجی جوشی نے کہا تھا کہ جو لوگ ممبئی آتے ہیں، انہیں مراٹھی سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بھیاجی جوشی کے اسی بیان پر شیو سینا یو بی ٹی اور کانگریس نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بھیاجی جوشی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’ممبئی میں ایک نہیں، کئی زبانیں ہیں۔ ممبئی کے ہر حصے کی اپنی الگ زبان ہے، گھاٹ کوپر علاقے کی زبان گجراتی ہے۔ اس لیے اگر آپ ممبئی میں رہتے ہیں یا پھر یہاں آنا چاہتے ہیں تو یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کو مراٹھی سیکھنی پڑے۔‘‘ حالانکہ ساتھ میں انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’مراٹھی ممبئی کی زبان ہے اور باہر سے آنے والے اور دیگر زبانیں بولنے والوں کو بھی اسے سمھجنا چاہیے۔ مراٹھی میری مادری زبان ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔‘‘ جوشی نے یہ بیان بدھ (5 مارچ) کو ممبئی کے گھاٹ کوپر علاقے میں ایک پروگرام میں دیا تھا۔ بیان پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد آر ایس ایس لیڈر نے اپنی صفائی پیش کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ گھاٹ کوپر پروگرام میں ان کے تبصرے کو غلط انداز میں سمجھا گیا ہے۔
بھیاجی جوشی کے بیان کے جواب میں شیو سینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ’’دوسری جگہوں سے لوگ ہماری ریاست میں آتے ہیں اور یہاں بس بھی جاتے ہیں، لیکن یہاں کی زبان مراٹھی ہے، جیسے تمل ناڈو کی زبان تمل ہے اور کرناٹک کی زبان کنڑ، اسی طرح ممبئی کی زبان مراٹھی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’کل سریش بھیاجی نے کہا کہ گھاٹ کوپر کی زبان گجراتی ہو سکتی ہے، لیکن یہ بالکل ممکن نہیں ہے۔ ممبئی کی زبان مراٹھی ہے۔ اس حکومت نے ممبئی میں ’مراٹھی بھاشا بھون‘ کی تعمیر بھی روک دی، کیونکہ یہ لوگ مہاراشٹر اور مراٹھی زبان کی توہین کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی مراٹھی زبان کی حمایت میں آواز بلند کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ممبئی اور مہاراشٹر کی زبان مراٹھی ہے اور جو بھی یہاں رہتا ہے، اسے مراٹھی زبان سیکھنی چاہیے۔ دراصل اسمبلی میں شیو سینا یو بی ٹی کے رکن اسمبلی بھاسکر جادھو نے سوال کیا تھا کہ حکومت آر ایس ایس لیڈر سریش بھیاجی جوشی کے بیان پر اپنی پوزیشن واضح کرے اور بتائے کہ ممبئی آنے والے لوگوں کو مراٹھی سیکھنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔ اس پر وزیر اعلیٰ فڑنویس نے صاف لفظوں میں کہا کہ ’’میں نے بھیاجی جوشی کا بیان نہیں سنا ہے، لیکن ممبئی اور مہاراشٹر کی زبان مراٹھی ہی ہے۔ یہاں سب کو مراٹھی زبان سیکھنی چاہیے۔‘‘ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ہماری حکومت دیگر زبانوں کا احترام کرتی ہے، لیکن اگر کوئی اپنی زبان سے پیار کرتا ہے تو اسے دوسری زبانوں کا بھی احترام کرنا چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔