روسی فوج کے خلاف یوکرینی فوج نے جنگ کے لیے نکالی انوکھی ترکیب، بم اور گرینیڈ کی جگہ ’شہد کی مکھیوں‘ کا استعمال

رپورٹس کے مطابق جب گولہ بارود ختم ہو گیا تو یوکرینی فوج نے روسی فوج کے خلاف گرینیڈ کی جگہ شہد کی مکھیوں کا استعمال شروع کر دیا۔ یہ واقعہ یوکرین کے مشرقی شہر میں واقع پوکروسک کے پاس کا بتایا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>شہد کی مکھیوں کا چھتہ</p></div><div class="paragraphs"><p>شہد کی مکھیوں کا چھتہ</p></div>

شہد کی مکھیوں کا چھتہ

user

یوکرین-روس جنگ میں اب تک بم، میزائل اور ڈرون حملوں کی باتیں کی جا رہی تھیں، لیکن اس بار جنگ کے میدان سے ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق جب گولہ بارود ختم ہونے کی صورت میں یوکرین کے فوجیوں نے روسی افواج کے خلاف گرینیڈ کی جگہ شہد کی مکھیوں کا استعمال شروع کر دیا۔ یہ واقعہ یوکرین کے مشرقی شہر میں واقع پوکروسک شہر کے پاس کا بتایا جا رہا ہے، جہاں جنگ کی شدت گزرتے دنوں کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس انوکھے حملے کی ایک ویڈیو ٹیلی گرام پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں 2 یوکرینی فوجیوں کو کھنڈر نما علاقے میں ایک ساتھ شہد کی مکھیوں کا چھتہ اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ لکڑی کے اس باکس میں ہزاروں مدھو مکھیاں بھری ہوئی تھیں۔ فوجی اسے لے کر سیدھے اس بنکر کی جانب بڑھتے ہیں، جہاں روسی فوجی چھپے ہوئے تھے۔

ڈرون سے لی گئی فوٹیج میں واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ دونوں فوجی اس باکس کو روسی بنکر کے اندر پھینک دیتے ہیں اور پھر پاس کی ایک عمارت کی جانب بھاگ جاتے ہیں۔ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ یوکرینی فوجیوں کے پاس جب گرینیڈ ختم ہو گئے تو انہوں نے روسی فوجیوں کو باہر نکالنے کے لیے شہد کی مدھو مکھیوں کا سہارا لیا۔ حالانکہ بنکر میں موجود روسی فوجی بار آتے ہوئے نظر نہیں آئے، جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شہد کی مکھیوں نے انہیں زبردست نقصان پہنچایا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ یوکرین اس جنگ میں مسلسل نئی نئی حکمت عملی اپنانے کے لیے مشہور رہا ہے۔ خاص طور پر ڈرون کا استعمال جنگ کے طریقے کو  پوری طرح بدل رہا ہے۔ اب یوکرینی فوج ڈرون کو اڑا کر دشمن کے علاقوں میں چھپا دیتے ہیں اور صحیح موقع پر حملہ کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ فروری میں یوکرینی فوج نے ڈرون کا استعمال دھماکہ خیز آلات کے طور پر بھی کیا تھا۔ لیکن شہد کی مکھیوں کا یہ استعمال پہلی بار دیکھا گیا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ یوکرینی فوج کسی بھی چیز کو ہتھیار کی شکل میں بدل سکتے ہیں۔ واضح ہو کہ  2022 میں روس پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے اس کی فوج کو کمپیوٹر چپس تک کے لیے فریج اور ڈش واشر جیسی چیزوں کو توڑنا پڑا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *