جائیداد کیلئے ظالم بیٹی کا ماں پر تشدد، تھپڑ مارے، دانتوں سے کاٹا اور بال نوچ ڈالے (دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل)

نئی دہلی: ہریانہ کے حصار سے ایک دل دہلا دینے والا ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں ایک بیٹی اپنی ہی ماں پر بے رحمانہ تشدد کرتی نظر آ رہی ہے۔ یہ افسوسناک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بیٹی کبھی اپنی ماں کو تھپڑ مار رہی ہے، کبھی دانتوں سے کاٹ رہی ہے اور کبھی اس کے بال نوچ رہی ہے۔ بیٹی کا ظلم یہیں ختم نہیں ہوتا، بلکہ وہ غصہ میں اپنی ماں کو دھمکاتے ہوئے کہتی ہے، “میں تیرا خون پی جاؤں گی!”

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد متاثرہ خاتون کے بیٹے نے پولیس میں شکایت درج کرائی، جس میں اس نے الزام لگایا کہ اس کی بہن نے ان کی ماں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور جائیداد ہتھیانے کے لیے انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر اذیت دے رہی ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ظالم بیٹی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

یہ تین منٹ کی ویڈیو حصار کے آزاد نگر، ماڈرن ساکیت کالونی کی ہے، جہاں ملزمہ بیٹی ریتا اپنی ماں نرملادیوی کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے۔ ماں مسلسل رو رہی ہے، لیکن بیٹی پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ وہ پہلے اپنی ماں کو زور سے پیٹتی ہے، پھر اس کی ران پر کاٹ لیتی ہے، اور اس کے بعد بال پکڑ کر اسے زمین پر گرا دیتی ہے۔ نرملادیوی ہاتھ جوڑ کر رحم کی بھیک مانگتی رہتی ہے، لیکن بیٹی کا ظلم بڑھتا ہی جاتا ہے۔

ریتا اپنی ماں کو تھپڑ مارتی ہے اور طنزیہ لہجے میں پوچھتی ہے، “کیا تم ہمیشہ زندہ رہو گی؟”۔ ماں بار بار رو کر رحم کی درخواست کرتی ہے، لیکن ریتا اسے کاٹتی ہے، مارتی ہے اور مسلسل اس پر ظلم ڈھاتی ہے۔

متاثرہ خاتون کے بیٹے امردیپ سنگھ نے پولیس کو دی گئی شکایت میں بتایا کہ اس کی بہن ریتا نے دو سال قبل راج گڑھ کے ایک گاؤں میں سنجے پونیا سے شادی کی تھی، لیکن کچھ عرصے بعد وہ واپس اپنے میکے آ گئی۔ اس کے بعد اس نے اپنی ماں پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا کہ وہ اپنی جائیداد اس کے نام کر دے۔

امردیپ سنگھ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریتا نے 65 لاکھ روپے میں کروکشیتر کی خاندانی جائیداد فروخت کر دی اور ساری رقم خود رکھ لی۔ اس کے بعد اس نے اپنی ماں کو گھر میں قید کر لیا اور بھائی کو دھمکی دی کہ اگر وہ مداخلت کرے گا تو اسے جھوٹے مقدمے میں پھنسا دے گی۔

آزاد نگر پولیس اسٹیشن کے انچارج سادھو رام کے مطابق، ریتا کے خلاف بھارتی تعزیراتِ قانون (IPC) اور 2007 کے والدین اور بزرگ شہریوں کے تحفظ کے قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

یہ واقعہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے حسی کی ایک سنگین مثال ہے، جہاں جائیداد کی لالچ میں رشتوں کی حرمت کو پامال کیا جا رہا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *