
ممبئی ۔ ریاست مہاراشٹرا میں ایک بار پھر برڈ فلو کیوجہہ سے مقامیافراد میں خوف و ہراس کی لہر پائی جاتی ہے۔ حالیہ واقعہ کارنجا تعلقہ کے کھیرڈا گاؤں میں پیش آیا جہاں ایک پولٹری فارم میں رکھی ہوئی تقریباً 8 ہزار مرغیوں میں سے 6831 مرغیوں کی پراسرار حالات میں موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد انتظامیہ نے چوکسی اختیار کی ہے اور فوری طور پر تفتیش کا آغاز کیا گیا ہے۔
فوت ہونے والی مرغیوں کے سیمپل کی رپورٹ 27 فروری کو سامنے آئی جس میں برڈ فلو کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ نے فوراً ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور مزید اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سے 25 فروری کے دوران پولٹری فارم میں مسلسل مرغیوں کی موت کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد مردہ مرغیوں کے سیمپل اکولا کی تجربہ گاہ میں جانچ کے لیے بھیجے گئے۔ اس کے بعد پونے کے قومی اعلیٰ حفاظتی مویشی امراض انسٹی ٹیوٹ اور بھوپال کی تجربہ گاہ میں بھی ان سیمپلز کی مزید جانچ کی گئی۔
27 فروری کو جو رپورٹ سامنے آئی اس میں ایچ 5 این 1 وائرس (برڈ فلو) کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد انتظامیہ نے متاثرہ علاقے کو سینیٹائز کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔انتظامیہ نے فوری طور پر باقی بچی ہوئی مرغیوں کو ہلاک کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور پولٹری فارم سے مرغیوں کو لانے لے جانے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ہر تعلقہ میں تحصیلدار کی نگرانی میں خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں
تاکہ برڈ فلو کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ اس دوران کلکٹر اور ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے برڈ فلو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ برڈ فلو کے وائرس سے گزشتہ دو سال میں دنیا کے کئی ممالک میں لاکھوں مرغیوں کی اموات ہوئی ہیں۔ اس وائرس نے نہ صرف پرندوں بلکہ دیگر جانوروں کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ متاثرہ پرندوں کے ساتھ رہنے یا ان کی گندگی کے براہ راست رابطے میں آنے سے یہ بیماری انسانوں میں بھی تیزی سے پھیل سکتی ہے۔
برڈ فلو جسے ایوین انفلوئنزا بھی کہا جاتا ہے ایک خطرناک بیماری ہے جو انسانی صحت کے لیے بھی سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہے۔