سنبھل جامع مسجد کی صفائی اجازت کے بغیر نہ کی جائے: کلکٹر

سنبھل(یوپی) (پی ٹی آئی) ماہ رمضان سے قبل مسجد کی صفائی اور رنگ و روغن کے لئے شاہی جامع مسجد انتظامی کمیٹی کے محکمہ آثار قدیمہ سے اجازت طلب کرنے کے ایک دن بعد سنبھل اڈمنسٹریشن نے پیر کے دن کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی اجازت کے بغیر کوئی بھی کام نہ کیا جائے۔

شاہی جامع مسجد انتظامی کمیٹی کے صدرظفر علی نے اتوار کے دن میڈیا کو بتایا تھا کہ کمیٹی نے محکمہ آثار قدیمہ کو لکھا ہے کہ رمضان کے مدنظر مسجد کی صفائی، رنگ و روغن اور آرائش کی اجازت دی جائے۔

کمیٹی کے اس مکتوب کے بارے میں پوچھنے پر سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) راجندر پینسیا نے میڈیا سے کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے اور جائیداد محکمہ آثار قدیمہ کی ہے، فیصلہ اسی کو کرنا ہے۔ ہم کہہ چکے ہیں کہ محکمہ آثار قدیمہ کی اجازت ملنے تک کسی کو بھی وہاں کوئی کام کرانا نہیں چاہئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے خیال میں اِس قسم کی عمارت کے رنگ و روغن کی کوئی ضرورت نہیں ہے، پھر بھی فیصلہ محکمہ آثار قدیمہ کو کرنا ہے۔ ہمارا اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔

انتظامی کمیٹی نے اپنے مکتوب میں کہا کہ صدیوں سے رمضان سے قبل مسجد کی صفائی اور رنگ و روغن کا کام ہوتا رہا ہے اور اس پر محکمہ آثار قدیمہ نے کبھی بھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔ امن و ہم آہنگی کی برقراری کے احتیاطی اقدام کے طور پر کمیٹی نے اس بار اجازت لینے کا فیصلہ کیا۔

ظفر علی نے کہا کہ کمیٹی دیرینہ روایت کی برقراری کے لئے رسمی اجازت مانگ رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ محکمہ اِس کی اجازت دے گا۔ مغل دور کی عمارت اس وقت سرخیوں میں آئی تھی، جب ایک سروے کے دوران احتجاجیوں اور سیکورٹی عملہ میں جھڑپیں ہوئی تھیں۔ ہندوفریق کا دعویٰ ہے کہ اِس مسجد کی جگہ پر کبھی ہری ہر مندر ہوا کرتا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *