سعودی عرب کی وزارت ماحولیات، آب و زراعت نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب سے کھجور کی برآمدات 2022 میں ایک سال قبل کے مقابلے 5.4 فیصد بڑھ کر 1.28 بلین سعودی ریال (340 ملین امریکی ڈالر) ہو گیا ہے۔


کھجوریں، تصویر سوشل میڈیا
چند روز بعد رمضان کا پاک اور بابرکت ماہ شروع ہونے والا ہے۔ ایک طرف جہاں یہ ماہ عبادات کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے وہیں بہت سارے لوگ اس ماہ میں تجارت کر کے بھی بے شمار پیسے کما لیتے ہیں۔ اس بابرکت ماہ میں سب سے زیادہ کھایا جانے والا پھل کھجور ہے۔ ویسے کھجور تو عام دنوں میں بھی لوگ کافی پسند کرتے ہیں۔ اگر کھجور کی فراہمی کی بات کی جائے تو پوری دنیا میں سب سے زیادہ کھجور سعودی عرب فراہم کرتا ہے۔ عام دنوں کے بالمقابل رمضان میں سعودی عرب کے کھجور کی فروخت کئی گنا تک بڑھ جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اپنی 70 فیصد کھجوریں صرف رمضان المبارک میں برآمد کرتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت ماحولیات، آب و زراعت نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب سے کھجور کی برآمدات 2022 میں ایک سال قبل کے مقابلے 5.4 فیصد بڑھ کر 1.28 بلین سعودی ریال (340 ملین امریکی ڈالر) ہو گیا ہے۔ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے 300 سے زائد اقسام کے کھجور برآمد کیے۔ بین الاقوامی تجارتی مرکز کے مطابق 113 ممالک میں قیمت کے لحاظ سے سعودی عرب پہلے مقام پر ہے۔
سعوی عرب دیگر ممالک کو کھجوریں صرف فروخت نہیں کرتا ہے، بلکہ رمضان کے موقع پر اسے بطور تحائف بھی دیتا ہے۔ رواں سال سعودی عرب حکومت نے 700 ٹن کھجور دنیا کے الگ الگ ممالک میں تحفے کے طور پر بھیجے ہیں۔ یہ تحائف شاہ سلمان کی جانب سے بھیجے جا رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ پہلی بار سعودی عرب دنیا کے دیگر ممالک میں کھجوریں تحفے کے طور پر بھیج رہا ہے، بلکہ ہر سال کی روایت کو اس سال بھی جاری رکھا گیا ہے۔ اس پروگرام کی نگرانی سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔