
بیروت (اے پی) لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اتوار کی صبح ہزاروں لوگ حزب اللہ کے سابق رہنما حسن نصراللہ کے جنازہ میں شرکت کیلئے جمع ہوگئے۔ وہ تقریباً 5 ماہ قبل اسرائیل کے فضائی حملہ میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
اسرائیل نے لبنانی دارالحکومت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے مین آپریشنس رومس پر 80 سے زائد بم گرائے تھے۔ حسن نصراللہ کی موت ایران نواز گروپ کیلئے بڑا دھکا تھی۔ مرحوم قائد نے حزب اللہ کو مشرقی وسطیٰ کی طاقتور فورس بنایاتھا۔ وہ اِس گروپ کے بانیوں میں ایک تھے۔ اُنہوں نے زائد از 30 برس اِس کی قیادت کی تھی۔ خطہ میں ایران نواز گروپس میں اُن کا اچھا خاصا اثر تھا۔
ایران نواز مزاحمتی گروپ بشمول عراقی، یمنی اور فلسطینی دھڑے اُن کا بڑا احترام کرتے تھے۔ جنازہ میں شرکت کیلئے آنے والی ایک سوگوار سحر العطار نے کہاکہ اُسے ابھی بھی یقین نہیں آرہا ہے کہ کیا ہوا۔ اُس نے کہاکہ گولیاں چل رہی ہوتیں تب بھی ہم حسن نصراللہ کے جنازہ میں شرکت کیلئے ضرور آتے۔
حسن نصراللہ کے ساتھ اُن کے رشتہ کے بھائی اور جانشین ہاشم سیف الدین کی بھی نماز جنازہ ادا کی گئی جو بیروت کے مضافات میں چند دن بعد اسرائیلی حملہ میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ ان دونوں کو عارضی طورپر خفیہ مقامات پر دفنایاگیاتھا۔ جلوس جنازہ میں کافی بھیڑ تھی۔ پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جارہی تھیں۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف اور وزیر عباس عرقچی لبنانی دارالحکومت مین اسپورٹس اسٹیڈیم پہنچے۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور صدر ووزیر اعظم کے نمائندے بھی موجود تھے۔ سمجھا جاتا ہے کہ گزشتہ 20 برس میں یہ لبنان کا سب سے بڑا جنازہ تھا۔ قالیباف اور عرقچی علیحدہ فلائٹ سے تہران سے اتوار کی صبح بیروت پہنچے۔ حزب اللہ کے سینئر قائد علی داموش نے ہفتہ کے دن میڈیا سے کہا تھا کہ 65 ممالک کی 800 شخصیتیں جنازہ میں شرکت کریں گی۔ جنازہ میں شرکت کرنے والی سارہ تقی نے کہاکہ سوگواروں کی اتنی بڑی تعداد بتاتی ہے کہ حزب اللہ ابھی بھی طاقتور ہے۔
جنازہ سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی اور مشرقی لبنان میں سلسلہ وار حملے کئے۔ حسن نصراللہ کا تابوت جس وقت اسٹیڈیم لے جایاجارہا تھا اُس وقت بیروت میں اسرائیلی لڑاکا طیارے کم بلندی پر اُڑرہے تھے۔ مجمع اسرائیل مردہ آباد کے نعرے لگارہا تھا۔