نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ م،میں تین بچوں سمیت پندرہ افراد کی موت

نئی دہلی: راجدھانی دلی کے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہفتے کی شب بھگدڑ مچنے سے تین بچوں سمیت کم از کم 15 افراد کی موت اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ایک افسر نے گزشتہ شب یہ اطلاع دی۔ تاہم، تقریباً 09:55 بجے بھاری بھیڑ کی وجہ سے پیش آنے والے اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں ریلوے کی وزارت سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

وزارت نے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے اور پریاگ راج مہاکمبھ کے لیے چار خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹوں سے پتہ چلا ہے کہ پریاگ راج میں مہا کمبھ کے لیے ٹرین خدمات کی وجہ سے بہت زیادہ رش کی وجہ سے پلیٹ فارم نمبر 14 اور 15 پر افراتفری مچ گئی، جس سے بھگدڑ کی صورت حال پیدا ہوگئی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور دہلی پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا۔

ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ دہلی پولیس اور آر پی ایف کے موقع پر پہنچنے کے بعد نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کی صورتحال اب قابو میں ہے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا’’زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔ اچانک ہوئے رش کو نکالنے کے لیے خصوصی ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئی دہلی اسٹیشن پر اس اچانک رش کو کم کرنے کے لیے خصوصی ٹرینوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ اب بھیڑ کم ہو گئی ہے۔

نئی دہلی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مسافروں کی موت پر رنج کا اظہار کیا اور اس واقعہ کو ’تباہ کن‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا ’’ریلوے پلیٹ فارم پر بھگدڑ کی وجہ سے جان و مال کے نقصان سے مجھے کافی دکھ ہوا ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے پرارتھنا کرتا ہوں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *