
واشنگٹن: ہندوستان اور امریکہ نے اپنے تعلقات کو نئی جلابخشی۔ جمعہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی چوٹی ملاقات کئی فائدے لے آئی۔ امریکہ‘ ہندوستان کو تیل‘ گیس اور F35 لڑاکا طیارے بیچے گا۔
وہ ممبئی حملہ ملزم تہور رانا کو فوری ہندوستان کے حوالہ کردے گا۔ مودی کے ساتھ بات چیت کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان تجارتی خسارہ گھٹانے امریکہ سے مزید تیل‘ گیس اور ملٹری ہارڈویر خریدے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ واشنگٹن جوابی ٹیرف سے نئی دہلی کو نہیں بخشے گا۔ جمعرات (ہندوستانی وقت کے مطابق جمعہ)کو اوول آفس وائٹ ہاؤز میں ٹرمپ نے مودی کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔
اس سے ٹرمپ کے صدر امریکہ بننے کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات پر جو غیریقینی پائی جاتی تھی وہ ختم ہوگئی۔ تکلیف دہ بات صرف یہ رہی کہ ایک دن قبل ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ امریکی سامان پر ٹیرف عائد کرنے والے ممالک پر جوابی ٹیرف ضرور لگائیں گے۔
ہندوستان اُن ممالک میں شامل ہے جنہیں ٹرمپ نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے مودی کے ساتھ 44 منٹ کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں الفاظ چبائے بغیر کہا کہ ٹیرف کے معاملہ میں وہ نئی دہلی کو کوئی استثنیٰ نہیں دیں گے۔ ہندوستان جو بھی ٹیرف لگائے ہم اس کا جواب دیں گے۔ ہندوستان کے ساتھ ہمارا معاملہ جیسا کو تیسا والا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک عنقریب بڑی تجارتی معاملت کرنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان بعض امریکی اشیاء پر جو امپورٹ ڈیوٹی لگاتا ہے وہ انتہائی ناواجبی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اور وزیراعظم مودی ایک معاہدہ پر متفق ہوگئے ہیں جس سے ممکن ہے امریکہ‘ ہندوستان کو تیل اور گیس کا ”نمبر وَن سپلائر“ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے ساتھ امریکی تجارتی خسارہ گھٹانے کے اقدامات کا حصہ ہے جو فی الحال 50 بلین امریکی ڈالر کے آس پاس ہے۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے مجموعی دفاعی شراکت داری کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال سے ہم ہندوستان کو اپنی فوجی فروخت میں کئی بلین ڈالرس کا اضافہ کرنے والے ہیں۔ ہم ہندوستان کو F35 اسٹیلتھ فائٹر دینے والے ہیں۔ یہ طیارے دنیا میں انتہائی مہلک سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندوستان اور امریکہ دنیا بھر میں کٹر مسلم دہشت گردی کے خطرہ سے نمٹنے پہلے سے کہیں زیادہ مل جل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ میری حکومت نے دنیا کے ایک انتہائی خراب آدمی کے ہندوستان اخراج کو منظوری دے دی۔ وہ 26/11 ممبئی حملوں کے ملزم تہور رانا کا حوالہ دے رہے تھے جو لاس اینجلس کے ایک میٹروپولیٹن ڈیٹنشن سنٹر میں قید ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ (تہور رانا) قانونی کارروائی کا سامنا کرنے ہندوستان بھیجا جارہا ہے۔ مشرقی لداخ تنازعہ کے پس منظر میں ہندوستان اور چین کے تعلقات کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ مجھے یہ جھڑپیں بری نہیں لگتیں۔ یہ مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔