
نئی دہلی (پی ٹی آئی) جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے طلبا نے جمعہ کے دن الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مبینہ مظاہرین کی نجی تفصیلات بشمول نام‘تصویر‘ پتہ اور فون نمبرکیمپس کی گیٹس پر چسپاں کرکے ان کے حق پرائیویسی کی خلاف ورزی کی ہے۔
انتظامیہ نے اس الزام پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ طلبا کا دعویٰ ہے کہ انتظامیہ کے اس اقدام نے ان کی سیفٹی کو خطرہ میں ڈال دیا۔
اے آئی ایس اے سے جڑی اسٹوڈنٹ لیڈر سوناکشی گپتا نے کہا کہ جامعہ اڈمنسٹریشن نے ساری حدیں پار کردیں۔ یہ صرف پرائیویسی کی خلاف ورزی نہیں بلکہ ہراسانی اور تشدد خاص طورپر نوجوان طالبات کو نشانہ بنانے کی اوپن کال ہے۔
سوناکشی نے کہا کہ دہلی میں بی جے پی حکومت بننے والی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا اقدام محض اتفاق نہیں ہے۔ ہم نے دیکھا کہ مخالف سی اے اے احتجاج کے دوران جامعہ کے طلبا کوکس طرح نشانہ بنایا گیا تھا۔ اب اڈمنسٹریشن خود ہمیں خطرہ میں ڈال رہا ہے۔
ہمارے ساتھ کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔ جمعرات کے دن جامعہ میں صورتِ حال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب دہلی پولیس نے علی الصبح 10 سے زائد طلبا کو حراست میں لے لیا۔ تقریباً 12 گھنٹے بعد تمام طلبا کو رہا کردیا گیا لیکن احتجاج جاری ہے۔