’کہیں دہلی کو بطور وزیر اعلیٰ بدعنوان شخصیت والا دوسرا کیجریوال تو نہیں مل رہا؟‘ دیویندر یادو کا سوال

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے سوال کیا ہے کہ کیا مرکزی حکومت کی طرح دہلی میں بی جے پی کی حکومت بھی معصوم عوام کے ساتھ دھوکہ کرے گی، کیونکہ بی جے پی اور عآپ ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div><div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

دہلی اسمبلی انتخاب کے نتائج برآمد ہوئے ایک ہفتہ ہونے کو ہیں، لیکن ابھی تک بی جے پی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کا چہرہ سامنے نہیں لایا گیا ہے۔ اس تعلق سے دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخابی نتائج آنے کے ایک ہفتہ بعد تک بی جے پی کے ذریعہ دہلی کا وزیر اعلیٰ طے نہیں کر پانا ان کی آپسی پھوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ 8 تاریخ کے بعد جس طرح بی جے پی کا ہر تیسرا رکن اسمبلی وزیر اعلیٰ عہدہ کا دعویٰ کر رہا ہے، اس میں کہیں نہ کہیں 1993 والی بی جے پی کی دہلی حکومت کی تاریخ دکھائی دے رہی ہے، جب ایک ہی مدت کار میں تین وزرائے اعلیٰ بدل گئے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نظریہ سے عاری پارٹی ہے جس کے لیڈران کبھی ایک رائے پر متفق نہیں ہوئے، جبکہ ہم نے دہلی میں 15 سال ایک ہی قیادت میں شیلا دیکشت جی کو وزیر اعلیٰ بنا کر حکومت چلائی تھی۔

دیویندر یادو نے سوال اٹھایا کہ دہلی میں مکمل اکثریت کے بعد کیا بی جے پی موجودہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے؟ کیونکہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے لوگوں سے کیے وعدے بلیک منی واپس لانے، 15 لاکھ اکاؤنٹ میں آنے، دو کروڑ ملازمتیں سالانہ دینے اور مہنگائی پر کنٹرول پانے میں پوری طرح سے اب تک ناکام رہی ہے۔ کیا مرکزی حکومت کی طرح دہلی میں بی جے پی کی حکومت بھی معصوم عوام کے ساتھ دھوکہ کرے گی؟ کیونکہ بی جے پی اور عآپ ہمیشہ ایک ہی سکہ کے دو پہلو ثابت ہوئے ہیں، جنھوں نے عوام مخالف سرگرمیوں اور پالیسیوں میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے۔

دہلی میں بی جے پی حکومت تشکیل پانے میں ہو رہی تاخیر کے درمیان دیویندر یادو نے مزید کچھ سوالات قائم کیے ہیں۔ انھوں نے سوال کیا ہے کہ کیا وزیر اعلیٰ امیدوار کا انتخاب ہونے اور حکومت تشکیل دیے جانے کے بعد عوام کی پریشانیوں کو ختم کرنے میں بی جے پی کامیاب ہوگی؟ بی جے پی کی ہدایت پر اگلے 100 دنوں میں کام کرنے کی پالیسی تیار کر رہے افسر کیا دہلی کو بنیادی مسائل یعنی فضائی و آبی آلودگی، پبلک ٹرانسپورٹ نظام میں بہتری، سڑکوں کی بدحالی، پینے کے پانی، سیور سسٹم، جمنا کی صفایئ، کوڑے کے پہاڑوں سے نجات دلانے میں کامیاب ہو پائیں گے؟ میں بی جے پی سے پوچھتا ہوں کہ کیا 11 سی اے جی رپورٹ کو اسمبلی کے ٹیبل پر رکھ کر منظر عام پر لائے گی؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *