اختلافی نوٹس کے بیشتر حصے جے پی سی کی رپورٹ میں دوبارہ شامل: اسداویسی

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں اپوزیشن کی جانب سے یہ الزام عائد کئے جانے کے بعد کہ وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو دیئے گئے اختلافی نوٹس کے چند حصوں کو ہٹادیاگیاتھا‘ کافی ہنگامہ ہوا جس کے بعد مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور رکن لوک سبھا اسدالدین اویسی نے کہاکہ اس بل پر جے پی سی کی رپورٹ میں جو لوک سبھا میں پیش کی جائے گی‘ حذف کردہ اختلافی نوٹس کو شامل کرلیاگیاہے۔

اویسی نے جو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن بھی تھے‘کہاکہ انہوں نے کئی ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ اسپیکر لوک سبھا سے ملاقات کی تھی تاکہ جے پی سی کی رپورٹ میں ان کے اختلافی نوٹس سے ہٹائے گئے حصوں کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

بعدازاں اسپیکر نے پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل کو ہدایت دی کہ وہ قواعد کے مطابق اختلافی نوٹس کو شامل کریں اور ارکان پارلیمنٹ نے بیشتر حذف شدہ صفحات رپورٹ میں دوبارہ شامل کرلئے جو 2 بجے دن لوک سبھا میں پیش کی جانی والی تھی۔ اویسی نے کہاکہ آج لوک سبھا ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے جس میں اے راجہ‘کلیان بنرجی‘ عمران مسعود‘ محمد جاوید‘ گورو گوگوئی‘ شامل تھے‘ اسپیکر سے ملاقات کی۔

ہم نے انہیں بتایا کہ ہمارے اختلافی نوٹس کے کئی صفحات اور پیرا گرافس جے پی سی کی رپورٹ سے نکال دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے سکریٹری جنرل ہدایت دی کہ وہ قواعد کے مطابق ہمارے اختلافی نوٹس کو دوبارہ رپورٹ میں شامل کردیں۔

بعدازاں ہم پارلیمنٹ کی لائبریری میں بیٹھے اور نکالے گئے بیشتر صفحات دوبارہ رپورٹ میں شامل کردیئے جو 2 بجے دن لوک سبھا میں پیش کی جانی والی تھی ان پیراگرافس میں کمیٹی کی کارکردگی کے بارے میں الزامات کو شامل نہیں کیاگیا کیونکہ وہ قواعد کے خلاف تھے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *