![](https://urduleaks.com/wp-content/uploads/2025/02/IMG-20250214-WA0002-780x470.jpg)
ریاض ۔ کے این واصف
روز نامہ سیاست میں گزشتہ دنوں ایک خبر شائع ہوئی جس کی سرخی تھی “ملائشیا میں یوم عاشقان : شادی کےاظہار پر جیل ہوگی”عام لوگ از راہ مزاخ شادی کو پاؤں کی بیڑی یا عمر قید سے تعبیر کرتے ہیں۔ شادی سے متعلق مزاح نگاروں نے بہت سے فقرے /جملے کہے ہیں جیسے ڈاکٹر یونس بٹ نے کہا “مردوں کو ہرگز شادی نہیں کرنی چاہئے۔
البتہ عورتوں کو ضرور کرنی چاہئے”۔ تو عورتوں کی آزادی پر مشتاق احمد یوسفی نے لکھا “عورت کی اس سے بڑی آزاری کیا ہوگی کہ اس کی کوئی بیوی نہیں ہوتی” مختصر یہ کہ مزاح نگاروں کے جملے ہون یا عام آدمی کا خیال لگتاہے شادی مرد حضرات کے حق میں “آ بیل مجھے مار” والا معاملہ ہے۔ بہر حال شادی پاؤن کی بیڑی ہویا عمر قید ہر مرد اس تجربہ سے بذات خودگزرنا چاہتاہے۔ بعض مرد تو کسی وجہ سے عمر قید سے رہائی مل جائے تو کچھ عرصہ بعد پھر اسیری میں چلے جاتے ہیں۔
یعنی یہ عمر قید مردوں کے لئے ان چاہی نہیں بلکہ من چاہی ہے۔ مگر یہ ایک Open Jail ہے۔ لیکن ملائشیا حکومت کے تازہ اعلان کے مطابق شادی کے لئے Propose کرنے پر بھی سلاخوں کے پیچھے جانا پڑے گا۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ حکومت ملائشیا ملک مین یوم عاشقان (ویلنٹائن ڈے) پر سختی سے پابندی عائد کرنا چاہتی ہے۔ لہذا حکومت نے سرکاری طور پر اعلان جاری کیا جو ویلنٹائن ڈے پر Proposed بھی کر گا اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا جائےگا۔
اب ملائشائی باشندون کو طئے کرنا ہوگا کہ سلاخوں کے پیچھے جانا ہے یا Open Jail والی عمر قید بہتر ہے۔