’’ہم عہد لیتے ہیں کہ دہلی میں کانگریس کی حکومت بننے پر دہلی کی فضائی آلودگی دور کریں گے، صاف پانی کا انتظام کریں گے، دہلی کو کوڑا سے پاک کریں گے، ٹریفک جام سے آزادی دلائیں گے، جمنا کی صفائی کریں گے، غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، اقلیتوں، پسماندہ طبقات، پوروانچل کے بھائی بہنوں کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ بہنوں کے اکاؤنٹ میں 2500 روپے ماہانہ ڈالیں گے، 25 لاکھ تک کا علاج مفت کریں گے، نوجوانوں کی پہلی ملازمت پختہ کریں گے، 300 یونٹ بجلی مفت دیں گے۔ مہنگائی سے نجات دلائیں گے جس میں 500 روپے میں گیس سلنڈر اور رسوئی کِٹ دیں گے۔ ہمارے انتخابی منشور کو نافذ کر خوشحال دہلی کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کریں گے۔‘‘ یہ عزم آج کانگریس لیڈران نے ایک پریس کانفرنس ظاہر کیا ہے اور عوام کے سامنے اپنی بات مضبوطی کے ساتھ رکھی ہے کہ پارٹی کا کوئی بھی وعدہ ایسا نہیں ہے، جو وفا نہیں کیا جائے۔
کانگریس لیڈران نے پریس کانفرنس میں کھڑے ہو کر عوام کے سامنے یہ عہد لیا اور یقین دلایا کہ کانگریس نے جو بھی گارنٹیاں دی ہیں، وہ سبھی پوری کی جائیں گی۔ یہ عہد کرنے والوں میں دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو، سابق رکن پارلیمنٹ اور نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار سندیپ دیکشت، دہلی حکومت کے سابق وزیر و بلیماران سے کانگریس امیدوار ہارون یوسف، سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر اُدت راج، کانگریس ترجمان ابھے دوبے، جیوتی سنگھ، کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر ارون اگروال، رشمی سنگھ مگلانی اور عاصمہ تسلیم شامل تھیں۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا اور اپنی باتیں میڈیا کے ذریعہ لوگوں کے سامنے رکھیں۔ نیچے پیش ہیں کانگریس لیڈران کے مختصر بیانات…
دیویندر یادو:
دہلی کی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو کانگریس کارکنان کے ساتھ مل کر کانگریس کا انتخاب لڑ رہی ہے۔ تقریباً 8 ماہ قبل لوک سبھا انتخاب کے وقت کمزور نظر آ رہی تنظیم کو مضبوط بنانے میں کانگریس کارکنان نے جس توانائی کے ساتھ دہلی کی عوام سے رشتہ قائم کیا ہے، وہ حیرت انگیز ہے۔ اس مرتبہ خاص انتخاب دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جو عوام گزشتہ 11 سالوں سے عآپ اور بی جے پی سے پریشان تھی، اسے کانگریس کی نہ صرف محبت اور دعائیں مل رہی ہیں بلکہ عوام کانگریس کارکنان کے ساتھ کھڑی بھی دکھائی دے رہی ہے۔ عوام نے ہمارے امیدواروں اور کارکنان کے ساتھ سڑکوں پر اتر کر، گھر گھر جا کر، دروازہ کھٹکھٹا کر لوگوں سے رابطہ کیا اور اس انتخاب میں کانگریس کو جیت کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
دہلی میں شیلا دیکشت حکومت کے 15 سال سنہری دور رہا جس میں دہلی کو عالمی سطح کا شہر بنایا گیا تھا۔ جس طریقے سے گزشتہ 11 سالوں مین عآپ اور بی جے پی نے مل کر حالات کو تباہناک بنا دیا ہے، آج ضرورت ہے وہی پرانی دہلی بنانے کی جس میں میٹرو کا تحفہ ملا، سی این جی بسیں چلائی گئیں، سبز احاطہ بڑھا اور اس کے ساتھ سماجی تحفظ پر بھی خاص توجہ رکھی جاتی تھی۔ آج کچھ لوگ مفت کی بات کر کے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ شیلا جی کی حکومت میں سماج میں پسماندہ لوگوں کے لیے اس کو برابری کا درجہ دینے کے لیے کام کیا گیا تھا۔