شہر میں بھاری بھیڑ اور ٹریفک کے مسئلہ کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامیہ نے پریکٹیکل امتحان کے انعقاد کو نہیں روکنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
پریاگ راج مہاکمبھ سے کاشی آنے والے بھکتوں کی مسلسل بڑھتی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ نے 27 جنوری سے 5 فروری تک ضلع کے سبھی اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔ حالانکہ اس دوران سبھی اسکولوں میں آن لائن کلاسز چلیں گے۔ ضلع انتظامیہ کا یہ فیصلہ خاص طور سے شہر میں بھاری بھیڑ اور ٹریفک کے مسئلہ کے پیش نظر سامنے آیا ہے۔ اسکولوں میں طلبا کے تحفظ کو ضلع انتظامیہ یقینی بنانا چاہتی ہے۔
وارانسی ضلع کے بیسک ایجوکیشن افسر کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ابھی ضلع میں خاص طور پر شہری علاقوں میں آمد و رفت کے مسئلے اور بھاری تعداد میں عقیدت مندوں کے آنے کی وجہ سے کلاس ایک سے 12 تک سبھی سرکاری، منظور شدہ، سی بی ایس ای، آئی سی ایس ای بورڈ کے اسکولوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ برائے مہربانی اپنے یہاں 27 جنوری سے 5 فروری تک آن لائن پڑھائی کے انتظام کو یقینی کریں۔ اس دوران اگر سی بی ایس ای بورڈ یا یو پی بورڈ یا کسی بھی بورڈ کے پریکٹیکل امتحان ہو رہے ہوں تو ان کو نہ روکا جائے ان کو یقینی طور پر کرلیا جائے۔
انتظامیہ نے اسکول انتظامیہ اور طلبا کے سرپرستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل کریں اور طلبا کی آن لائن کلاسز میں مستقل طور سے شرکت کو یقینی کریں۔ ساتھ ہی بورڈ امتحانات سے متعلق کسی بھی مسئلہ کے حل کے لیے متعلقہ افسروں سے رابطہ کریں۔
واضح ہو کہ 10 لاکھ سے زیادہ عقیدت مند روزانہ یہاں پہنچ رہے ہیں۔ دراصل مہا کمبھ میں پریاگ پہنچنے والے عقیدت مند وارانسی میں بھی گنگا اسنان اور بابا وشوناتھ کے درشن کے لیے آ رہے ہیں۔ اعداد و شمار کی بات کریں تو تقریباً 10 لاکھ سے زیادہ سیاح کی تعداد بنارس میں موجود ہے۔ اس وجہ سے شہر میں بڑے پیمانے پر جام کی حالت دیکھی جا رہی ہے۔ جام میں اسکولی بس پھنسنے سے بچوں کو نہ صرف وقت سے اسکول جانے میں دقت ہو رہی ہے بلکہ گھر پہنچنے میں بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس شدید جام کی حالت کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے اسکولوں کوبند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔