گیلین بار سنڈروم (جی بی ایس) کے مریضوں کی تعداد پونے میں 100 کو پار کر گئی ہے۔ وہیں مہاراشٹر محکمہ صحت نے اتوار کو ایک موت کی بھی جانکاری دی ہے، جس کی وجہ جی بی ایس ہو سکتی ہے۔ ادھر ریاستی حکومت نے پونے کے کچھ علاقوں کو لے کر اعلان کیا ہے کہ یہاں کے رہنے والوں کا علاج مفت کیا جائے گا۔ خاص بات ہے کہ جی بی ایس کا علاج بہت مہنگا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 28 اور مریضوں میں جی بی ایس کی تصدیق ہونے کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد 101 تک پہنچ گئی ہے۔ وہیں شولا پور میں مبینہ طور پر اس سے ایک موت کی اطلاع مل رہی ہے۔ فی الحال 16 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں اور 23 معاملے ایسے ہیں جہاں مریضوں کی عمر 50 سے 80 سال کی ہے۔ 9 جنوری کو اسپتال میں داخل ہوئے مریضوں کو پونے کلسٹر کا پہلا معاملہ مانا جا رہا ہے۔