حیدرآباد: تلنگانہ بھر میں یوم جمہوریہ کی تقاریب بڑے پیمانہ پر جوش و خروش کے ساتھ منائی گئیں۔ گورنر جشنو دیو ورما نے سکندرآباد پریڈ گراؤنڈ میں قومی پرچم لہرایا۔
بعد ازاں پولیس کی جانب سے سلامی دی گئی۔ وزیراعلی ریونت ریڈی، وزراء، ایم ایل ایز اور سینئر عہدیداروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر گورنر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ زراعت ریاست کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہم نے 25 لاکھ سے زیادہ کسانوں کے قرض معاف کر دیئے ہیں۔
عوامی حکومت کسانوں کو مددکی یقین دہانی فراہم کر رہی ہے۔ حکومت نے 2024 کے مانسون سیزن میں 1.59 کروڑ ٹن دھان کی پیداوار کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مفت بس ٹرانسپورٹ کے ذریعہ خواتین کے 4500 کروڑ روپے بچائے ہیں۔ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے۔
گورنر نے رابندر ناتھ ٹیگور کی بصیرت پر مبنی خطوط پر زور دیا، انہوں نے شہریوں سے اتحاد، شمولیت اور آئینی اقدار کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔انہوں نے تلنگانہ تلی مجسمہ، ریاستی گیت، اور ادبی اور فنکارانہ شراکت کو تسلیم کرنے جیسے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے، تلنگانہ کی ثقافتی نشاۃ ثانیہ پر زور دیا۔ انہوں نے بے زمین زرعی مزدوروں کو 12,000 سالانہ 2023-24 میں منریگاکے تحت کم از کم 20 دنوں کے لیے دے نے کے ایک ترقی پسند اقدام کی ستائش کی۔
گورنر نے ایل پی جی سبسیڈی اور انٹرپرینرشپ پروگرام کی ریاست بھر کے عوام کی زندگیوں پر اثرات کے لیے خصوصی ستائش کی۔گورنر نے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی جیسے پراجکٹ اور آروگیہ شری ہیلت اسکیم کے تحت توسیع شدہ کوریج کی بھی تفصیلات پیش کی۔
انہوں نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے جیسے میٹرو ریل کی توسیع، موسیٰ ندی کی بحالی، اور صاف توانائی کی پالیسیوں کو بھی اجاگرکیا۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ داوس سے 1.78 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ تلنگانہ کی صنعتی ترقی نمایاں ہوگی، جس نے آئی ٹی، فارماسیوٹیکل اور قابل تجدید توانائی میں ایک لیڈر کے طور پر اپنے موقف کو مستحکم کیا ہے۔
وفاقیت اور جمہوری اصولوں کے تئیں ریاست کی وابستگی کو دیو ورما نے حکمراانی کا سنگ بنیاد قرار دیا۔تقریب کا اختتام گورنر نے آزادی، مساوات اور انصاف کے تئیں تلنگانہ کی لگن کا اعادہ کرتے ہوئے کیا، جس کا مقصد قوم کے لیے ایک معیار قائم کرنا ہے۔ پولیس عہدیداروں کو ان کی شاندار خدمات پر میڈلس اور اعزازات سے نوازا گیا۔پریڈ گراؤنڈ کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔