مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکہ نے لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے میں 18 فروری تک توسیع کا اعلان کیا ہے۔
حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے دو ماہ گزر چکے ہیں۔ معاہدے کے تحت صیہونی فوجیوں کو 60 دن کے اندر جنوبی لبنان چھوڑ دینا تھا، لیکن اب تک یہ عمل مکمل نہیں ہوا اور تل ابیب بدستور لبنان پر قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس حوالے سے امریکہ جو صیہونی حکومت کا سب سے بڑا حامی اور لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے کے ثالثوں میں شامل ہے، اب تل ابیب کے مفادات کے تحفظ کے لیے مزید وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ 18 فروری تک نافذ العمل ہوگا اور اس میں توسیع کر دی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لبنان، اسرائیل اور امریکہ کی حکومتیں ان لبنانی قیدیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کریں گی جنہیں 7 اکتوبر کے بعد صیہونی فوجیوں نے گرفتار کیا تھا۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی کے دفتر نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ جنگ بندی معاہدہ ماضی میں طے شدہ شرائط کے مطابق 18 فروری تک قابل توسیع ہے۔
اس سے قبل لبنان کے اعلی حکام نے جنوبی لبنان پر صیہونی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا لیکن امریکہ کی پشت پناہی کے ساتھ تل ابیب نے اس مطالبے کو کھلے عام مسترد کردیا ہے۔