نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے دن عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر اور دہلی فسادات کے ملزم طاہرحسین کی درخواست پر منقسم فیصلہ دیا۔
طاہر حسین‘ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے مہم چلانے عبوری ضمانت پر رہائی چاہتے ہیں۔ انہیں اسدالدین اویسی کی مجلس نے حلقہ مصطفی آباد سے ٹکٹ دیا ہے۔
سپریم کورٹ کی 2 رکنی بنچ نے منقسم فیصلہ دیا۔ جسٹس پنکج متل نے طاہر حسین کی درخواست خارج کردی جبکہ جسٹس احسن الدین امان اللہ اس بنیاد پر عبوری ضمانت دینے کی طرف مائل دکھائی دیئے کہ طاہر حسین زائداز 4 سال سے جیل میں بند ہیں۔
اب فائل چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس سنجیو کھنہ کے پاس جائے گی جو اس معاملہ کو کسی اور بنچ کو سونپیں گے۔ عدالت نے دہلی پولیس سے جواب مانگا اور کہا کہ 4 سال کی جیل طاہر حسین کو مستقل ضمانت کی اہل بنادیتی ہے۔