نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے آج پدم ایوارڈ یافتہ ایم ایف حسین کی بنائی گئی ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں کی پینٹنگس کو جو دہلی آرٹ گیلری میں نمائش کے لئے رکھی گئی ہیں، ضبط کرنے کا حکم دیا۔
اِن پیٹنگس میں ہندو بھگوانوں ہنومان اور گنیش کو اپنے ہاتھوں میں اور گود میں برہنہ عورتوں کو پکڑے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کی ایڈوکیٹ امیتا سچ دیو کی شکایت پر جنہوں نے ان جارحانہ پیٹنگس کو ہٹادینے کا مطالبہ کیا تھا، یہ احکام صادر کئے گئے ہیں۔
پٹیالہ ہاوز کورٹ کے جوڈیشیل مجسٹریٹ (فرسٹ کلاس) ساحل مونگا کی جانب سے جاری کردہ حکم میں کہا گیا کہ جن حقائق اور حالات کا تذکرہ کیا گیا ہے اُن کی روشنی میں اس درخواست کو منظور کیا جاتا ہے ”آئی او(تحقیقاتی عہدیدار) کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ اس پینٹنگ کو ضبط کرلیں اور 22 جنوری 2025 کو رپورٹ داخل کریں۔
شکایت گزار نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ اس نے کناٹ پلیس میں واقع دہلی آرٹ گیلری میں آویزاں کی گئی چند جارحانہ پیٹنگس کی تصاویر اتاری ہیں۔ 4 دسمبر کو تصویر کشی کی گئی اور 9 دسمبر کو پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔