ممبئی: مہاکمبھ میلے میں ایک عام لڑکی نے سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلی ہے۔ جہاں دیکھو، اِس کے بارے میں ہی چرچے ہورہے ہیں، اور سوشل میڈیا پر بھی وہ موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ لڑکی کوئی مشہور شخصیت یا امیر گھرانے کی بیٹی نہیں ہے بلکہ ایک سادہ لڑکی ہے جس کا کام پوجا کی مالا بیچ کر اپنا گزر بسر کرنا ہے۔
لیکن اس کی معصومیت اور گہری آنکھوں نے اسے نہ صرف مہاکمبھ میلے میں خاص بنایا بلکہ اب اسے بالی ووڈ سے ایک فلم کی آفر بھی مل چکی ہے۔
اس لڑکی کا نام مونا لِسا بھوسلے ہے، جو مدھیہ پردیش کے اندور کی رہائشی ہے۔ اس کا خاندان نسلوں سے پوجا کی مالا بیچ کر زندگی گزار رہا ہے، اور مونا لِسا بھی اپنے والدین کی مدد کے لیے یہ کام بچپن سے کر رہی ہے۔ اس بار وہ مہاکمبھ میلے میں مالا بیچنے پریاگ راج پہنچی تھی، جہاں اس کی سادگی اور معصومیت نے لوگوں کو دیوانہ بنا دیا۔
کچھ لوگوں نے اس کی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جو فوراً وائرل ہوگئیں۔ ان تصاویر اور ویڈیوز کو دیکھ کر لوگ مونا لِسا کے حسن کے معترف ہوگئے۔ میلے میں موجود افراد مونا لیسا کے ساتھ سیلفیاں لینے کیلئے لائن میں کھڑے ہوگئے۔
اسی دوران، بالی ووڈ کے ہدایت کار سنوج مشرا نے بھی اس کی خوبصورتی اور معصومیت سے متاثر ہوکر اسے اپنی فلم میں کام کی پیشکش کردی۔ سنوج مشرا نے کہا کہ وہ اپنی فلم “ڈائری آف منی پور” میں کسان کی بیٹی کا کردار نبھانے کیلئے مونا لِسا کو موزوں سمجھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جلد مونا لِسا سے ملاقات کریں گے اور انہیں اداکاری کی تربیت دے کر فلم میں شامل کریں گے۔ سنوج مشرا کا کہنا تھا کہ وہ کافی عرصے سے ایسے کردار کے لیے ایک معصوم چہرہ تلاش کر رہے تھے، اور مونا لِسا ان کی تلاش کا اختتام ثابت ہوئی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سادگی اور معصومیت کے بل پر شہرت حاصل کرنے والی مونا لِسا بالی ووڈ میں اپنی جگہ کیسے بناتی ہے۔
وہ وائرل ویڈیو جو ابتدا میں کمبھ میلے میں اس کے کام کو دکھانے کے لیے بنائی گئی تھی، اس کی شہرت کا ذریعہ بن گئی۔ لیکن یہ توجہ جلد ہی اس کیلئے ایک بوجھ بن گئی، جس نے نہ صرف اس کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کیا بلکہ اس کے کام کرنے کی صلاحیت کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
فی الحال، مونا لیسا اپنے گھر واپس آ گئی ہے، پریاگراج کے شور و غل سے دور، لیکن اس کا مستقبل غیر یقینی ہے اور اس کی وائرل شہرت ابھی بھی پس منظر میں موجود ہے۔