مہاراج گنج(یوپی) (پی ٹی آئی) اترپردیش پولیس نے سابق ضلع مجسٹریٹ مہاراج گنج کے علاوہ کئی انتظامی و پولیس عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
معاملہ مہاراج گنج میں 2019 میں پیشگی نوٹس کے بغیر ایک مکان کے مبینہ غیرقانونی انہدام کا ہے۔ عہدیداروں نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔ سرکاری عہدیداروں‘ انجینئرس اور ٹھیکہ داروں کے خلاف دانستہ قوانین کی خلاف ورزی اور غلط کاغذات تیار کرنے کامعاملہ درج ہوا۔
کوتوالی پولیس اسٹیشن میں پیر کے دن درج ایف آئی آر میں مہاراج گنج کے اُس وقت کے ضلع مجسٹریٹ امرناتھ اُپادھیائے‘ اُس وقت کے ایڈیشنل ڈی ایم کنج بہاری اگروال‘ اُس وقت کے میونسپل اکزیکٹیو آفیسر راجیش جیسوال‘ پبلک ورکرس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) عہدیداران منی کانت اگروال‘ اشوک کنوجیہ‘ نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی آف انڈیا(این ایچ اے آئی) کے عہدیدار ڈگ وجئے مشرا اور انجینئرس‘ پولیس انسپکٹرس‘ سب انسپکٹرس اور بعض نامعلوم افراد کا نام لیا گیا ہے۔
اُس وقت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ درخواست گزار کو 25 لاکھ روپے معاوضہ دے جس کا مکان 2019 میں سڑک کی توسیع کے پراجکٹ کے تحت ڈھادیا گیا تھا۔
درخواست گزار منوج تبریوال آکاش نے جو صحافی ہے‘ منگل کے دن مہاراج گنج میں میڈیا کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے حکومت سے اندرون ایک ماہ رپورٹ مانگی ہے۔ حکومت کو بتانا ہے کہ اُس نے کیا کارروائی کی۔