بہار: مارننگ واک کے دوران وزیر رتنیش سدا کو آٹو نے ماری ٹکر، سر اور پیر میں لگی چوٹ، باڈی گارڈ بھی زخمی

مہشی تھانہ حلقہ کے بلیا سمر گاؤں کے پاس پیش آئے حادثہ میں رتنیش سدا کے باڈی گارڈ سمیت 4 دیگر لوگوں کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔ آٹو ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

جنتادل یو کے سینئر رہنما اور حکومت بہار میں وزیر رتنیش سدا کے ساتھ نئے سال کے پہلے دن ہی بڑا حادثہ ہو گیا۔ آج صبح ٹہلنے کے لیے نکلے رتنیش سدا کو ایک آٹو نے پیچھے سے زوردار ٹکر مار دی۔ اس ٹکر سے ان کے سر اور پیر میں چوٹ لگی ہے۔ اس حادثے میں ان کے باڈی گارڈ سمیت 4 لوگوں کو چوٹیں آئی ہیں۔ سبھی زخمیوں کو ابتدائی علاج کے لیے صدر اسپتال لے جایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ سہرسہ کے مہشی تھانہ حلقہ کے بلیا سمر گاؤں کے پاس پیش آیا۔ اس معاملے میں پولیس نے آٹو ڈرائیور کو پکڑ لیا ہے۔

دراصل نئے سال کے موقع اپنے گاؤں بلیا سمر پہنچے وزیر رتنیش سدا آج صبح مارننگ واک کے لیے نکلے تھے۔ اس دوران تیز رفتار سے آ رہے بے قابو ٹیمپو نے انہیں ٹکر مار دی، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔ آناً فاناً میں رتنیش سدا اور دیگر زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ابتدائی علاج کے بعد وزیر رتنیش سدا اپنے گھر چلے گئے وہیں حادثہ میں زخمی ہوئے دیگر افراد کا بھی صدر اسپتال میں علاج ہوا جس کے تحت ایک باڈی گارڈ کو داہنے پیر میں ٹانکہ لگایا گیا۔ خوش قسمتی سے کسی کو بھی شدید چوٹ نہیں آئی تھی اس لیے ابتدائی علاج کے بعد سبھی زخمیوں کو اسپتال سے رخصت دے دی گئی۔ معاملے کی اطلاع ملنے پر سول سرجن ڈاکٹر کاتیاینی کمار مشر بھی صدر اسپتال پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔

سونبرسا اسمبلی سے جنتادل یو ایم ایل اے اور نتیش حکومت میں وزیر رتنیش سدا نے بتایا کہ مارننگ واک کے دوران ٹیمپو نے پیچھے سے ٹکر مار دی۔ کوئی سنگین چوٹ نہیں آئی ہے۔ رات میں گاؤں میں تھے۔ صبح ٹہلنے کے دوران یہ حادثہ ہوا۔ پولیس معاملے میں آگے کی کارروائی میں لگ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *