ماں اور بہنوں کا قاتل ارشد نے جاری کیا ویڈیو۔ بتائی دکھ بھری کہانی

لکھنؤ کے ایک ہوٹل میں اپنی ماں اور چار بہنوں کے قتل کے ملزم 24 سالہ ارشد نے ایک ویڈیو میں انکشاف کیا کہ اس نے یہ قدم اس لیے اٹھایا کیونکہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی بہنوں کو “بیچا جائے”۔

 

ویڈیو میں، جو واردات کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی، ارشد نے دعویٰ کیا کہ ان کے شہر بدایوں میں پڑوسیوں اور لینڈ مافیا نے ان کا گھر قبضہ کر لیا تھا اور ان کی بہنوں کو انسانی اسمگلنگ کا شکار بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

 

ارشد نے ویڈیو میں کہا کہ اس نے اپنی ماں اور تین بہنوں کو قتل کر دیا اور چوتھی بہن بھی مرنے کے قریب تھی۔ اس نے بتایا کہ اس نے انہیں گلا دبا کر اور کلائیوں کی رگیں کاٹ کر ہلاک کیا، اور اس کے والد نے اس میں اس کا ساتھ دیا۔

 

قتل کی گئی خواتین میں ارشد کی ماں اسماء اور بہنیں عالیہ ؛ اقصہ ؛ علیشاہ  اور رحیمین شامل ہیں۔

 

ویڈیو میں ارشد نے الزام لگایا کہ ان کے پڑوسیوں نے ان کے خاندان کو ہراساں کیا تاکہ ان کا گھر قبضے میں لیا جا سکے۔ ارشد نے کہا کہ ہم پندرہ دنوں سے فٹ پاتھ پر سونے پر مجبور تھے،

 

سخت سردی میں بھٹک رہے تھے۔ ہم نے آواز اٹھائی، لیکن کسی نے نہیں سنی۔” اس نے مزید کہا کہ وہ اپنی بہنوں کو محفوظ رکھنے کے لیے مجبوراً یہ قدم اٹھانے پر آیا۔

 

ارشد نے یوگی آدتیہ ناتھ سے انصاف کی اپیل کی اور بتایا کہ ان کے خاندان نے سکون سے رہنے کے لیے مذہب تبدیل کرنے کا بھی سوچا تھا۔ اس نے کئی افراد کے نام لیے، جن میں رانو، آفتاب، علیم خان، سلیم، عارف، احمد، اور اظہر شامل ہیں

 

، جنہیں اس نے اس ظلم کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ارشد نے الزام لگایا کہ یہ لوگ لینڈ مافیا ہیں اور لڑکیوں کی فروخت میں ملوث ہیں۔

 

ارشد نے ویڈیو میں کہا کہ ہماری کسی نے مدد نہیں کی۔ اب میری بہنیں مر رہی ہیں اور میں بھی جلد مر جاؤں گا۔ لیکن کوئی اور خاندان اس طرح مجبور نہ ہو۔” اس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے انصاف کی اپیل کی اور درخواست کی کہ ملزمان کو سخت ترین سزا دی جائے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *