حیدرآباد: ریاستی وزیر صنعت‘ انفارمیشن ٹکنالوجی اور مقننہ ڈی سریدھر بابو نے آج 84 ویں کل ہند صنعتی نمائش 2025 کا شمع روشن کرتے ہوئے افتتاح انجام دیا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں سریدھر بابو نے کل ہند صنعتی نمائش کی تاریخ اور نمائش سوسائٹی کی تعلیمی سرگرمیوں اور صنعتی نمائش کی ملک وبیرون ملک مقبولیت کی تفصیلات پیش کی اور کل ہند صنعتی نمائش کی مزید ترقی کے لئے حکومت کی جانب سے ممکنہ تعاون کا تیقن دیا۔ انہوں نے کہا کہ 84 سال قبل عثمانیہ گریجویشن اسوسی ایشن کی جانب سے کل ہند صنعتی نمائش کا آغاز کیا تھا۔
اس دوران سوسائٹی کی جانب سے 20 تعلیمی ادارے قائم کئے گئے جس میں 20 ہزار طلباء وطالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے سوسائٹی کی اعلیٰ پیشہ وارانہ کالجس اور اسکولوں کے ناموں کی تفصیلات پیش کی اور کہا کہ ان کی حکومت نے اندرون ایک سال سوسائٹی کی درخواست پر کملا نہرو انجینئرنگ کے قیام کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی نمائش میں ہر سال ریاست اور بیرون ریاست کے صنعتکار‘ بزنسمین تاجرین اور چھوٹی صنعتوں کی تیار کردہ مصنوعات‘ ملبوسات‘ پارچہ ودیگر اشیاء کی نمائش اور فروخت کے لئے اسٹالس قائم کرتے ہیں‘ اس نمائش کے مشاہدے اور اشیاء کی خریدی کے لئے ہر سال تقریباً 25 لاکھ افراد آتے ہیں۔ سریدھر بابو نے نمائش کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے نمائش کی کامیابی کے لئے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
ابتداء میں اعزامی سکریٹری بی سریندر ریڈی نے کل ہند صنعتی نمائش کی تفصیلی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ اس سال نمائش میں مختلف اشیاء کی 2 ہزار اسٹالس لگائے گئے ہیں۔ نمائش 15 فروری تک جاری رہے گی‘ نمائش میں اسٹالس کے تحفظ اور عوام کو پرامن اور خوشگوار ماحول پیدا کرنے کے لئے وسیع تر سیکوریٹی‘ برقی وبانی کی سربراہی کے اقدامات کئے گئے ہیں۔
اس تقریب میں ریاستی وزیر پونم پربھاکر‘ صدر ٹی پی سی سی مہیش کمار گوڑ‘ وی ہنمنت راؤ سابق ایم پی‘ انیل کمار یادو ایم پی کے علاوہ نمائش سوسائٹی کے عہدیداروں نے ڈی موہن جوائنٹ سکریٹری‘ ڈاکٹر بی پربھا شنکر‘ نائب صدر کے نرنجن نے شرکت کی۔