[]
ممبئی کانگریس کمیٹی کی صدر ورشا گائیکواڈ نے کہا کہ ’’ہم بھی اپوزیشن میں ہیں اور مظاہرہ کرتے ہیں لیکن کبھی کسی کے دفتر پر حملہ نہیں کیا، اگر انھیں لگتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے تو ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔‘‘
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان نے کئی مقامات پر تشدد والے حالات پیدا کر دیے ہیں۔ آج پارلیمنٹ احاطہ میں دھکا مُکی کا معاملہ پیش آیا اور ممبئی واقع کانگریس دفتر پر بی جے پی حامیوں کا حملہ بھی دیکھنے کو ملا جو ایک خوفناک منظر تھا۔ مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں کانگریس دفتر پر ہوئے حملہ کے بعد پارٹی نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور سوال کیا ہے کہ جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو اُس وقت پولیس کیا کر رہی تھی؟
ممبئی کانگریس کمیٹی صدر ورشا گائیکواڈ نے اس معاملے میں اپنی سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج ہمارے ممبئی دفتر پر حملہ ہوا ہے، وہاں توڑ پھوڑ کی گئی اور ہمارے کارکنان زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’کیا یہاں حکم شاہی، دہشت شاہی کا راج ہے… آخر ریاستی حکومت اور پولیس کیا کر رہی ہے؟ ہم بھی اپوزیشن میں ہیں اور مظاہرہ کرتے ہیں، لیکن کبھی کسی کے دفتر پر حملہ نہیں کیا۔‘‘
ورشا گائیکواڈ نے کانگریس دفتر میں بی جے پی حامیوں کی توڑ پھوڑ کو ڈرانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’اگر انھیں لگتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے تو ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم بابا صاحب کے ماننے والے ہیں، ہم لڑیں گے اور انصاف لے کر رہیں گے۔‘‘ وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’آئین نے مظاہرہ کرنے کا حق دیا ہے، لیکن بی جے پی والے آئین کو مانتے ہی نہیں ہیں۔ اس لیے انھوں نے ہماری پیٹھ پیچھے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور حملہ کیا۔ یہ سب کچھ عوام دیکھ رہی ہے اور ملک کی عوام سب جانتی ہے۔‘‘
ورشا گائیکواڈ کے بیان پر مشتمل ویڈیو کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے آفیشیل ہینڈل سے شیئر کی ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے ایک دیگر ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں بی جے پی حامیوں کی توڑ پھوڑ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں کانگریس دفتر پر بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعہ بزدلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ اس دوران دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔‘‘
اس پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’امت شاہ نے بابا صاحب کی بے عزتی کی ہے اور ہم اس کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ اگر بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ ایسے بزدلانہ حملوں سے ہمیں ڈرا دے گی تو یہ ان کی سب سے بڑی بھول ہے۔ ہم بابا صاحب کی بے عزتی کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور ان کی عزت و وقار کے لیے لڑتے رہیں گے۔‘‘