’مودی جی کبھی بھی بے روزگاری، مہنگائی اور حصہ داری کی بات نہیں کرتے‘،چھتیس گڑھ میں راہل گاندھی کا خطاب

[]

راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’جب کورونا کے وقت ہزاروں لوگ مر رہے تھے تب ملک کے وزیر اعظم کہہ رہے تھے بھائیوں-بہنوں تھالی بجاؤ۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>چھتیس گڑھ میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

چھتیس گڑھ میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس پارٹی کے سرکردہ لیڈران پوری طرح سرگرم نظر آ رہے ہیں۔ آج راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی مختلف مقامات پر ریلیوں اور جلسۂ عام سے خطاب کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ چھتیس گڑھ میں ایک جلسۂ عام کے دوران راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ دو نظریات کی لڑائی میں کانگریس پارٹی و انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔

اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ملک میں آج دو نظریات کی لڑائی ہے۔ ایک طرف کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد ہے جو آئین کو بچانے میں مصروف ہیں۔ دوسری طرف نریندر مودی اور آر ایس ایس ہے جو آئین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے قبائلیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ہم آپ کو قبائلی کہتے ہیں، بی جے پی کے لوگ آپ کو وَنواسی کہتے ہیں۔ ان دونوں الفاظ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ قبائلی کا مطلب جَل، جنگل، زمین پر سب سے پہلا حق آپ کا ہے، لیکن وَنواسی کا مطلب ہے جن کا ان سب چیزوں پر کوئی حق نہیں۔ یعنی بی جے پی والے آپ سے آپ کا حق چھیننا چاہتے ہیں۔‘‘

کورونا دور کو یاد کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’جب کورونا کے وقت ہزاروں لوگ مر رہے تھے، تب ملک کے وزیر اعظم کہہ رہے تھے: بھائیوں-بہنوں، تھالی بجاؤ۔ جب تھالی سے کام نہیں ہوا تو کہنے لگے موبائل فون کی لائٹ جلاؤ۔ ملک کی الگ الگ ریاستوں سے غریب لوگ گھر واپس لوٹے، لیکن مودی حکومت نے کسی کی بھی مدد نہیں کی۔‘‘

جلسۂ عام کے دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت کے ذریعہ چنندہ سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی جی پورا کا پورا فائدہ ملک کے چنندہ ارب پتیوں کو پہنچاتے ہیں۔ نریندر مودی 24 گھنٹے ان ارب پتیوں کی مدد کرتے رہتے ہیں۔ ملک میں بے روزگاری، مہنگائی عروج پر ہے، لیکن مودی جی کبھی بھی بے روزگاری، مہنگائی اور حصہ داری پر بات نہیں کرتے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *