اگر کانگریس کو مرکز میں اقتدار ملا تو ذات پات کی مردم شماری ہوگی: راہول گاندھی

[]

چھتیس گڑھ: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو مرکز میں اقتدار کے لیے ووٹ دیا گیا تو وہ فوری طور پر ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری منعقد کرائیں۔

 بستر ضلع کے چھتیس گڑھ میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے آنے والے لوک سبھا انتخابات کو دو نظریات کے درمیان لڑائی قرار دیا، جن میں وہ لوگ شامل ہیں جو دستور کا تحفظ چاہتے ہیں اور وہ لوگ بھی ہیں جو اس کو تباہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

انھوں نے نریندر مودی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صدر دروپدی مرمو کو ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے روک دیا گیا، کیوں کہ وہ قبائلی طبقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس سے بی جے پی کی ذہنیت ظاہر ہوتی ہے۔

ریالی کانگریس امیدوار جن کا تعلق شیڈول طبقہ کے محفوظ لوک سبھا سیٹ کواسی لکوا سے ہے، ان کی تائید میں منعقد ہوئی تھی۔ مودی جی لفظ آدی واسی کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم آپ پر زور دیتے ہیں (قبائلی) آدی واسی، لیکن اسے وہ بنواسی قرار دیتے ہیں، جب کہ بن واسی اور آدی واسی میں کافی فرق پایا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ لفظ آدی واسی کے گہرے معنی ہوتے ہیں۔ ان الفاظ سے پانی، جنگل، زمین کے حقوق کا اظہار کیا جاتا ہے، جب کہ ون واسی کا مطلب ان لوگوں سے ہے جو جنگل میں رہتے ہیں۔ انھوں نے یہ بات کہی۔ کانکریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) مذہب، نظریات اور قبائلی تاریخ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

 بی جے پی آپ کی اراضیات کو کروڑ پتیوں کے حوالے کررہے ہیں۔ صدر جمہوریہ ہندکو رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے روک دیا گیا جو ایودھیا میں منعقد ہوئی تھی، کیوں کہ وہ قبائلی ہیں۔ مودی جی یہ پیام ملک کو اپنی سوچ کے مطابق دے رہے ہیں۔

کانگریس کے انتخابی وعدوں کو اجاگر کرتے ہوئے گاندھی نے کہا ہم اقتدار میں آنے کے بعد فوری ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرائیں گے۔ ہم 30 لاکھ سرکاری جائیدادوں کی بھرتی کروائیں گے اور نوجوانوں کو اپرینٹر شپ شروع کریں گے بشرطیکہ ہمیں اقتدار حاصل ہو۔

 گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم مودی کی حکمرانی میں 22 بزنس میانوں نے 70 کروڑ روپئے ہندوستانیوں کی مساوی رقم اپنے قبضہ میں کرلی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *