عراق کو امریکی دباؤ سے نکلنے کے لئے دوست ممالک سے تعاون کرنا چاہیے، عراقی رہنما

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراق کے فتح اتحاد کے رکن “علی الفتلاوی” نے حکومت سے مطالبہ کی ہے کہ اس ملک میں امریکیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: “ہمیں اس معاملے میںپیش رفت کے لئے حکومت کے موقف اور اس سلسلے میں واشنگٹن کے ساتھ بغداد کے مذاکرات کی حمایت کرنی چاہیے۔”

الفتلاوی نے کہا: عراق کی خودمختاری کو امریکیوں کو چنگل سے آزاد کرانےاور ملک میں امریکہ کے تسلط اور مختلف میدانوں میں بغداد پر واشنگٹن کے دباؤ کے خاتمے کے لئے ملک کے تمام سیاسی دھاروں کی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: امریکی عراق کے خلاف دباؤ کی پالیسی پر مصر ہیں۔ ایسے میں ہمارا ملک اپنی ضروریات کو پورا کرنے اور سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے دوست ممالک کے ساتھ تعاون کرکے امریکی دباؤ سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔

اس سے قبل عراق کے سیاسی تجزیہ کار “حازم الباوی” نے بھی اس بات پر زور دیا تھا کہ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو اپنے آئندہ دورہ امریکہ کے دوران بغداد اور واشنگٹن کے درمیان اقتصادی، فوجی، ڈالر اور اسٹریٹجک معاہدے پر بات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا: عراق سے غیر ملکی افواج کا انخلا امریکی فریق کے ساتھ سوڈانی مذاکرات کی ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے۔ ان مذاکرات میں السوڈانی کو امریکی فریق کو 2011 کے بعد عراق میں کسی امریکی فوجی کی عدم موجودگی کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے اسٹریٹجک معاہدے کی شقوں پر عمل درآمد کی یاد دہانی کرانی چاہیے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *