ایران اور پاکستان کے درمیان اتحاد کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، جنرل باقری

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوسرے روز اس ملک کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔

 فریقین نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور سمیت دوطرفہ تعاون سے متعلق تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

جنرل باقری کی سربراہی میں ایران کے اعلیٰ سطحی عسکری وفد کے ارکان کی پاکستان کے عسکری حکام کے ساتھ پہلی ورکنگ میٹنگ راولپنڈی کے آرمی ہیڈ کوارٹر میں ہوئی۔

اس سے قبل جنرل باقری نے پاک فوج  کے شہداء کی یادگار پر پھول چڑھا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ 

اس دوران جنرل سید عاصم منیر نے اپنے ایرانی ہم منصب کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کا یہ دورہ ایک حساس موقع پر انجام پایا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ خاص طور پر مسلم دنیا انتشار سے دوچار ہے، آج عالم اسلام میں اتحاد کا خلاء کا واضح پر دکھائی دے رہا ہے۔ غزہ میں تقریباً پچاس ہزار افراد کا وحشیانہ قتل عام، گھروں کی تباہی اور لاکھوں افراد کا بے گھر ہونا عالم اسلام کی خاموشی اور انتشار کا نتیجہ ہے۔

 جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان علاقائی اتحاد اس وقت نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان  تمام متعلقہ معاملات میں مشترکہ طور پر افہام و تفہیم کے خواہاں ہیں۔

 انہوں نے خطے میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کو اس خطرے کا سامنا ہے، لہذا دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر ہونا چاہیے کیونکہ ہم ایران کے ساتھ سرحد پر مستحکم سیکیورٹی پر یقین رکھتے ہیں۔

 اس ملاقات میں جنرل باقری نے اپنے پاکستان کے دورے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان بات چیت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غزہ کے عوام کی حمایت میں صیہونی حکومت کے خلاف مضبوط اور ٹھوس موقف اپنایا جو کہ قابل تعریف ہے۔

 جنرل باقری نے کہا کہ ہم جیش العدل کے دہشت گرد عناصر کے خلاف اپنے دوست اور برادر ملک پاکستان  کی حالیہ کارروائیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ہم مذکورہ دہشت گروہ سے نمٹنے کے پاکستان کے مضبوط عزم سے آگاہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سرحدوں پر  ہم آہنگی اور معلومات کے فوری تبادلے کے ذریعے دہشت گردوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ 

جنرل باقری نے ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی مارکیٹوں کے فعال ہونے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ عمل اسمگلنگ کو روکنے اور رسمی تجارتی سرگرمیوں میں تعاون کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔

 انہوں نے عسکری تربیت اور دفاع کے شعبوں میں ایران اور پاکستان کے درمیان فوجی تعاملات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان رابطوں میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے عسکری حکام  مسلسل رابطے میں ہیں۔ 

اس موقع پر پاکستانی آرمی چیف نے ایران کو کراچی میں ہونے والی بین الاقوامی مشقوں میں شرکت کی دعوت دی، جسے ایرانی عسکری سربراہ نے قبول کرتے ہوئے ملک کی آمادگی کا اظہار کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *